بلوچستان میں 3تربیلاڈیموں کے برابر پانی کے ضائع ہونے کاانکشاف
اسلام آباد(نمائندہ امت)سینیٹ فنکشنل کمیٹی برائے کم ترقی یافتہ علاقہ جات کے مسائل میں انکشاف کیاگیا ہے کہ بلوچستان میں 12 ملین ایکڑ فٹ پانی ضائع ہورہا ہے جو کہ تین تربیلا ڈیموں کے برابر ہے، بجلی پر چلنے والے ٹیوب ویلز کو21ارب روپے کی سبسڈی فراہم کی جا رہی ہے،کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی محمدعثمان خان کاکڑ کی زیر صدارت پارلیمنٹ لاجز کے کانفرنس ہال میں منعقد ہوا۔فنکشنل کمیٹی اجلاس میں 11 اکتوبر2017کو کمیٹی اجلاس میں دی گئی سفارشات پر عملدرآمد کے علاوہ وزارت کم ترقی یافتہ علاقہ جات کے مسائل کی گزشتہ پانچ سالوں کے دوران صوبوں اور فاٹا میں کارکردگی،صوبہ بلوچستان کے لئے وفاقی حکومت کی طرف سے 2013-14سے2018-19تک پی ایس ڈی پی میں مختلف جاری، نئی سکیموں اور مکمل منصوبہ جات کے علاوہ وزارت کم ترقی یافتہ علاقہ جات کے مستقل کنٹریکٹ، اڈہاک، ڈیپوٹیشن پر آئے ملازمین کی تعداد، بجٹ اور درپیش مسائل کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔کمیٹی کو بتایا گیا کہ دس ہزار بجلی کے ٹیوب ویل سولر پر منتقل کرنے کے حوالے سے منصوبے کی منظوری نہیں دی گئی لہٰذا یہ منصوبہ واپس پاور ڈویژن کو چلا گیا۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ حکومت بجلی پر چلنے والے ٹیوب ویلز کے لئے 21ارب کی سبسڈ فراہم کرتی ہے۔ اگر سسٹم کو سولر پر منتقل کیا جائے تو نہ صرف اس سے بجلی کی بچت ہو گی بلکہ قومی خزانے کا بھی بوجھ کم ہو گا۔صوبہ بلوچستان میں پانی کی کی کو پورا کرنے کے لئے کمیٹی نے چھوٹے ڈیم بنانے کی سفارش کی تھی جس پر کمیٹی کو بتایا گیا کہ بلوچستان کے تقریباً تمام اضلاع میں چھوٹے ڈیمز کی تعمیر پر پہلے سے کام جاری ہے۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ بلوچستان میں 12ملین ایکڑ فٹ پانی ضائع ہو رہا ہے جو کہ تین تربیلا ڈیموں کے برابر ہے،جتنا پانی کی کمی کا سامنا ہے بہتر یہی ہوتا کہ ہر ضلع میں سو چھوٹے ڈیم بنائے جاتے مگر متعلقہ اداروں اور صوبائی حکومت پندرہ سال گزرنے کے باوجود چند ڈیم نہیں بنا سکی لہٰذا صوبہ بلوچستان میں پی ٹی وی کے سگنل نہ ہونے کے معاملے کا بھی تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔کمیٹی کو بتایا گیا کہ پی ٹی وی کے سگنل کی بہتری کیلئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، زیارت ،برکھان میں جون 2019 تک کام مکمل ہو جائے گا جبکہ موسیٰ خیل، مسلم باغ اور باقی کم ترقی یافتہ علاقوں میں سنگلز کی فراہمی کیلئے پی ٹی وی اور پی آئی ڈی کو پی سی ون اور پی سی ٹو فراہم کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئیں ۔