دھاوے کیخلاف صحافیوں کی ریلی- گورنر نے تحقیقات کی یقین دہانی کرادی

0

کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی پریس کلب پر نامعلوم افراد کے دھاوے کے خلاف جمعہ کو صحافتی تنظیموں نے شدید احتجاج کیا اور پریس کلب سے گورنر ہاؤس تک ریلی نکالی۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے واقعے کی تحقیقات کی یقین دہانی کرادی۔ کراچی پریس کلب میں اسلحے کے زور پر نامعلوم افراد کی کارروائی کے خلاف کراچی کے صحافیوں، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ برنا اور دستور کے عہدیدراوں، کراچی یونین آف جرنلسٹ کے ممبران نے کراچی پریس کلب سے گورنر ہاؤس تک احتجاجی ریلی نکالی اور گورنر ہاؤس پر دھرنا دیا۔ کراچی پریس کلب کے صدر احمد ملک، سیکرٹری مقصود یوسفی اور صحافتی تنظیموں کے رہنماؤں نے اپنے خطاب میں وفاقی اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ واقعے کی تحقیقات کراکر ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔ وزیراعلی سندھ کے مشیر مرتضی وہاب نے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے احتجاج میں شرکت کی اور یقین دھانی کرائی کہ سندھ حکومت معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے رہی ہے۔ بعد ازاں پریس کلب کے ایک وفد نے گونر سندھ عمران اسماعیل سے ملاقات کی اور انہیں یادداشت پیش کی۔ وفد میں احمد خان ملک ، جنرل سیکریٹری مقصود یوسفی، خازن موسی کلیم، جی ایم جمالی، عارف ہاشمی، حامد الرحمان، اصغر چوہدری اور حسن عباس شامل تھے۔ گورنر سندھ نے کہا کہ پریس کلب کے واقعہ کی مکمل تحقیقات کرکے اصل حقائق کا پتہ لگایا جائے گا اور ہم ہر صورت میں پریس کلب کے تقدس کو برقرار رکھیں گے۔حکومت آزادی صحافت پر بھرپور یقین رکھتی ہے اور ہم صحافیوں کے تحفظ کو ہر صورت میں یقینی بنائیں گے۔ وفد کے اراکین نے گورنر سندھ کو واقعہ کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ دوسری جانب پریس کلب پر دھاوے کیخلاف مختلف تنظیموں نے شدید مذمت کی ہے۔ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن اور سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری نے کہا کہ پریس کلب کے اندر اہلکاروں کی یہ کارروائی سراسر آزادی صحافت پر حملہ ہے اور پریس کلب کے تقدس کو پامال کر نے کے مترادف ہے۔ وفاق المدارس العربیہ کے میڈیا کوارڈینٹر مولانا طلحہ رحمانی نے پریس کلب کے عہدیداروں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ واقعے پر صحافیوں کے احتجاج کی حمایت کرتے ہیں۔ تحریک لبیک پاکستان کراچی کے امیر علامہ رضی حسینی اورناظم اطلاعات محمد علی قادری نے مشترکہ بیان میں واقعے کی سخت مذمت کی اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور سیکریٹری داخلہ سے واقعے کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ ذمہ داروں کو بے نقاب کرکے انہیں قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More