نیب نے ریٹائرڈ بریگیڈیئر سمیت 2سی ڈی افسران کا ریمانڈ لے لیا
اسلام آباد(امت نیوز)احتساب عدالت نے شٹل سروس کرپشن کیس میں سی ڈی اے کے موجودہ اور ریٹائرڈ 2افسران اور ٹھیکہ دار محمد حنیف کو 5روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا ہے ۔واضح رہے کہ نیب کی جانب سے ڈپلومیٹک انکلیو میں شٹل سروس کا غیر قانونی ٹھیکہ دینے کے الزام میں سی ڈی اے کے2حاضر افسران بھی گرفتار کئے گئے ہیں جن کے نام افشا نہیں کئے۔بریگیڈیئر نصرت اللہ کو مشرف دور میں ممبر پلاننگ سی ڈی اے بنایا گیا تھا ۔گرفتار غلام سرور سندھو ڈائریکٹر جنرل پلاننگ کے عہدے پر ترقی پانے کے بعد تنزلی سے دوچار ہونے کے بعد ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ہیں ۔نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان نے شٹل کا ٹھیکہ مرضی کی کمپنی کو دیا ، اسے موٹر وے کے قریب ہی 3 ایکڑ اراضی محض 4200 روپے سالانہ کے کرائے پر دی۔ڈپلومیٹک انکلیو کے قریب واقع گاربوں روپے مالیت کی 36 کنال اراضی محض 2روپے فی مربع گز کے حساب سے لیز پر دی گئی۔ شٹل کا ٹھیکہ پہلی بار محمد حنیف کو 2007 سے2010 تک کیلئے دیا گیا تاہم بعدازاں اسے 2017 تک توسیع دی گئی ۔سابق جج اسلام آباد ہائی کورٹ شوکت صدیقی نے غیر قانونی ٹھیکے کا نوٹس لیا تھا ۔معاملے کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کے سابق جج سردار رضا خان پر مشتمل کمیشن نےنصرت اللہ و غلام سرور سندھو کو ملزم قرار دیتے ہوئے مقدمہ نیب بھجوا یا تھا ۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ 2005 میں شٹل سروس کا دوطرفہ ٹکٹ 20 روپے تھا جو اب 500 روپے فی کس تک جا پہنچاہے۔