عدلیہ قانون کی حکمرانی کیلئے کام کرتی رہے گی۔چیف جسٹس
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ بطورجج ہمیں سچ کوجھوٹ سے الگ کرناہوتا ہے اس لیے جج کا فیصلہ عرصہ تک تاثر برقرار رکھتا ہے۔عدلیہ ملک میں آئین و قانون کی محافظ ہے، عدلیہ قانون کی حکمرانی اور بالادستی کے لیے کام کرتی رہے گی ۔پیر کوسابق ججزسعیدالزمان صدیقی،جاویداقبال،چودھری اعجاز،برہان الدین کیلئے منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ سعیدالزمان صدیقی نے پی ی سی اوکے تحت حلف نہیں لیاوہ مارشل لاکیخلاف بارش کاپہلاقطرہ ثابت ہوئے۔انھوں نے کہا کہ سعیدالزمان صدیقی پرپی سی اوکے تحت حلف لینے کا دباوٴ ڈالاگیا لیکن سعیدالزمان صدیقی کسی دباوٴکوخاطرمیں نہ لائے، وقت ہمیشہ بہادروں کاساتھ دیتا ہے۔انھوں نے کہاکہ انصاف کو قائم رکھنے کا وزن کیا ہوتا ہے یہ میں جانتا ہوں، انصاف کی فراہمی کرنا بڑی عزت کی بات ہے، انصاف کی فراہمی کی ذمہ داری اللہ تعالی کی طرف سے عزت ہے۔ عدلیہ ملک میں آئین و قانون کی محافظ ہے، عدلیہ قانون کی حکمرانی اور بالادستی کے لیے کام کرتی رہے گی۔چیف جسٹس نے کہا کہ جسٹس (ر) جاوید اقبال کی شخصیت میں عظیم والد کا عکس تھا، انہوں نے عدلیہ کی خود مختاری اور جمہوریت کے لیے بہت کام کیا، جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سیاسی معاملات سے بالا تر ہو کر قانون کی حکمرانی کے لیے جدو جہد کی۔ریفرنس کے دوران وکلاء کی بڑی تعدادموجودتھی ۔