کراچی (رپورٹ:عظمت علی رحمانی )واٹر بورڈ کے افسران گلستان جوہر ،اسکیم 33اور کنیز فاطمہ سوسائٹی کے قریب غیر قانونی کنکشن فراہم کرکے لاکھوں روپے بٹورنے لگے ،غیر قانونی کنکشن کی وجہ سے علاقے کی سپلائی بھی متاثر ہورہی ہے ،متعلقہ ایکسین تابش رضا کے پاس3چارج ہونے کی وجہ سے ماتحت افسران و ملازمین غیر قانونی دھندوں میں مصروف ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ادارہ فراہمی و نکاسی آب میں من پسند افسران کو دو سے 3چارج بھی دیئے گئے ہیں ،جبکہ بعض افسران کے پاس کوئی بھی چارج نہیں ہے اور انہیں گھر بیٹھے لاکھوں روپے تنخواہوں کی مد میں ادا کئے جارہے ہیں ۔واٹر بورڈ کی جانب سے سید تابش رضا حسنین کو گلستان جوہر کا ایکسین مقرر کیا گیا ہے ،تاہم انہیں اسکیم 33کے ایکسین کا چارج بھی دیا گیا ہے ۔اس کے علاوہ انہیں واٹر بورڈ ڈیمالش ٹیم کا سربراہ بھی بنایا گیا ہے ،جس کی وجہ سے ان کی توجہ کسی ایک بھی علاقے کی جانب مرکوزنہیں ہے ،جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ان کے ماتحت افسران سب انجنیئر اسکیم 33عمران ملک اور اسسٹنٹ ایگزیگٹیو انجنیئر باقر رضا متعلقہ علاقوں میں بے دھڑک غیر قانونی کنکشن فراہم کررہے ہیں۔ اسکیم33کے اے ،بی اور سی زون میں گھریلو کنکشن کے معائنے اور فعال کرنےکے نام پر غیر قانونی کے ایم سی افسران کے ساتھ ملکر کئے جارہے ہیں ۔گزشتہ روز کے ایم سی افسر نے واٹر بورڈ میں شکایت جمع کرائی کہ اس نے باقر رضا کو روڈ کٹنگ کا چالان دیا ،جس کو جمع کرائے بغیر ہی ان نے کنکشن کردیا ہے۔ اسکیم 33زون بی کے علاقے کنیز فاطمہ سوسائٹی ،عباس ٹاؤن کے سامنے سے کوئٹہ ٹاؤن اور سبزی منڈی تک کے علاقوں میں گھریلو کنکشن دیکر لاکھوں روپے بٹورے جارہے ہیں ،جس کا نقصان علاقہ مکینوں کو پانی کی کمی کی صورت میں ہورہا ہے۔ معلوم رہے اسکیم 33کے مذکورہ علاقوں سے واٹر بورڈ کی 36 کے بعد 18اور 12انچ قطر کی لائنیں گذر رہی ہیں جو قریبی علاقوں کو پانی کی سپلائی کراتی ہیں تاہم واٹر بورڈ کے افسران براہ راست پانی کے کنکشن سینکشن آرڈر اور چالان جمع کرانے کے بغیر ہی کرتے ہیں جس کی وجہ سے ایک جانب ادارہ کو ریونیو کی مد میں لاکھوں روپے کا نقصان ہوتا ہے تو دوسری جانب مذکور ہ صارف ٹیکس نیٹ میں بھی نہیں آتا جس کی وجہ سے ادارے کو ہرماہ اس کا نقصان اورشہریوں کو اس پانی کی کمی کی صورت میں تکلیف سے دوچارہونا پڑتا ہے ۔اس حوالے سے متعلقہ ایکسین تابش رضا حسنین سے رابطہ کیا گیا جنہوں نے کال ریسیو نہیں کی ۔