سندھ کابینہ نے بچوں کی گداگری پر پابندی لگادی
کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ کابینہ نے بڑی سماجی برائیوں پر قابو پانے کے لیے بچوں کی گداگری پر پابندی عائد کردی ہے اور محکمہ سماجی بہبود کو ہدایت کی ہے کہ وہ سگنل اور گلیوں سے بچوں کو اٹھا کر انہیں اپنے ویلفیئر مراکز میں رکھیں۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے گزشتہ روز نیو سندھ سیکریٹریٹ میں سندھ کابینہ کے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں صوبائی مشیروں اور معاونین خصوصی کو بھی مدعو کیاگیاتھا۔ اجلاس میں گندم کی فصل کی قیمت مقرر کرنے ،گدا گری ،نئے کیپیٹیو پاور پلانٹس پر ٹیرف کے فرق کی سبسڈی،سیوھن ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی گورننگ باڈی کی تشکیل ،سندھ زکوۃ اینڈ عشر ایکٹ میں ترمیم ،صوبائی کابینہ کے مالی امور سے متعلق اختیارات پر بھی غور کیاگیا ۔ مشیر قانون و اطلاعات مرتضیٰ وہاب نے کابینہ کی جانب سے 3ستمبر 2018کو گداگری کے مسئلے پر تشکیل دی گئی اپنی کمیٹی کی سفارشات پیش کیں ۔ رپورٹ میں بتایاگیا کہ اس مسئلے سے نمٹنے کے حوالے سے کافی قوانین دستیاب ہیں ۔مغربی پاکستان ویگرینسی آرڈیننس 158کی دفعہ 7کے تحت گداگری پرپابندی ہے۔ چند خواتین یا مرد حضرات جو کہ خود کو بچوں کا کسٹوڈین ظاہر کرتے ہیں کے ساتھ نظر آتے ہیں ۔ یہ سندھ چائلڈ ایکٹ 1955ایکٹ کی دفعہ 49کی خلاف ورزی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ضلعی انتظامیہ اور پولیس کو ہدایت کی کہ وہ بچوں کی گداگری کے خلاف محکمہ سماجی بہبود کی مہم کے حوالے سے مدد کریں ۔ انہوں نے کہا کہ میں انہیں چھت، خوراک، کھیلوں کی سرگرمیاں اور تعلیم فراہم کرنا چاہتا ہوں تاکہ یہ ہمارے ملک کے کارآمد شہری بن سکیں ۔ محکمہ سماجی بہبود کو بھی ہدایت کی کہ وہ چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی کو ایک موثر ادارہ بنائیں۔انہوں نے کہا کہ ’’ہیلپ لائن 1121کی تشہیر کی جائے۔