سی ٹی ڈی صحافی نصراللہ چوہدری کوچہرے پرکپڑا ڈال کرعدالت لائی
کراچی(اسٹاف رپورٹر)انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالتوں کے منتظم جج نے رکن کراچی پریس کلب و سینئر صحافی نصر اللہ چوہدری کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا جبکہ خصوصی عدالت نمبر 8 نے سینئر صحافی کی بی کلاس سے متعلق درخواست پر پراسیکیوٹر کو نوٹس جاری کردیئے ہیں۔ گزشتہ روز سی ٹی ڈی حکام رکن کراچی پریس کلب و سینئرصحافی نصر اللہ چوہدری کو ہتھکڑی لگا کراورچہرے پر کپڑا ڈال کر لائے۔سینئرصحافی کے چہرے پر کپڑا ڈالنے پرصحافیوں نے شدید احتجاج کیا اور سوال کیا کہ کیا راؤ انوار کوبھی اسی طرح پیش کیا جاتا ہے؟ تفتیشی افسر نے اظہار بے بسی کرتے ہوئے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کپڑا کس نے اور کیوں ڈالا۔سندھ ہائیکورٹ میں انسداد دہشتگردی کی منتظم عدالت کے روبرو صدر کراچی پریس کلب احمد ملک نے بتایا کہ عدالت کو اصل صورتحال سے آگاہ کرنا چاہتا ہوں۔ کراچی پریس کلب جیسے مہذب ادارے پرقانون نافذ کرنے والے اداروں نے چھاپہ مارا ۔مسلح افراد نے پریس کلب میں داخل ہوکر صحافیوں کو ہراساں کیا۔ چھاپے کے بعد ہمارے معزز رکن کو اٹھا لیا گیا۔ممنوعہ لٹریچر برآمدگی کا من گھڑت مقدمہ بنایا گیا۔ کیا ایک صحافی کا مطالعہ کرنا جرم ہے؟ اس موقع پر تفتیشی افسر نے کہا کہ صحافی کو جیل بھیج دیا جائے،اعتراض نہیں۔عدالت نے نصر اللہ چوہدری کو 5 یوم کے لئے عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا اور تفتیشی افسر کو قانون کے مطابق کارروائی کرنے کی ہدایت کردی۔ دوسری جانب کراچی سینٹرل جیل میں انسداد دہشتگردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت 8میں سینئر صحافی نصر اللہ چوہدری کی بی کلاس کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے پراسیکیوٹر کو نوٹس جاری کردیئے۔وکیل صفائی کی عدم موجودگی کے باعث بی کلاس کی درخواست پر سماعت ملتوی کردی گئی۔