واٹر بورڈ ۔واسا ۔بلڈنگ اتھارٹی ملازمین کی اسکروٹنی میں حکام رکاوٹ
کراچی (اسٹاف رپورٹر) واٹر بورڈ، واسا اورسندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے حکام جعلی بھرتیوں، خلاف ضابطہ ترقیوں کی چھان بین میں رکاوٹ بن گئے ۔ واٹر کمیشن کی ہدایات پر 11 اکتوبر کو کمیٹی تشکیل دے کران اداروں میں موجود ملازمین اور افسران کے ریکارڈ کی چھان بین کا فیصلہ کیا گیا تھا واٹر کمیشن نے ایک ماہ میں رپورٹ طلب کی تھی تاہم محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن نے چیف سیکریٹری کی منظوری سے 15دن کی تاخیر سے نوٹیفکیشن جاری کیا لیکن 26روز گزر نے کے باوجود تحقیقات شروع نہیں ہوسکی ۔ ذرائع کے مطابق واٹر بورڈ، واسا اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے حکام کو متعدد خطوط ارسال کئے گئے اور ایک پروفارما بھی جاری کیا گیا جب کہ اس سلسلے میں دو اجلاس بھی منعقد ہوئے لیکن ان محکموں کی طرف سے گریڈ 17اور اس سے زائد گریڈ کے افسران کا تا حال ریکارڈ فراہم نہیں کیا ہے۔ ریکارڈ کی عدم فراہمی پر کمیٹی کے چیئرمین سید خالد حیدر شاہ نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کل چھان بین کرنے والی کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں متعلقہ اداروں کے حکام کو افسران اور ملازمین کے ریکارڈ سمیت طلب کیا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی کے چیئرمین نے کمیٹی اراکین کو اپنے ذرائع استعمال سے خلاف ضابطہ ترقیوں اور بھرتیوں کی رپورٹ مرتب کرنے کی بھی ہدایت کی ہے ۔ امت کی جانب سے رابطہ کرنے پر کمیٹی کے چیئرمین اور سیکریٹری بلدیات سید خالد حیدر شاہ نے کہا ہے کہ 17نومبر کو اہم اجلاس طلب کیا گیا ہے جس میں جائزہ لیں گے کہ حکام تاخیری حربے کیوں استعمال کررہے ہیں۔ ریکارڈ کی عدم فراہمی پر رپورٹ واٹر کمیشن کو پیش کردینگے ۔