فواد چوہدری کے سینیٹ اجلاس میں داخلے پر پابندی

0

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)چیئرمین سینیٹ نے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے سینیٹ کے رواں سیشن میں داخلے پر پابندی عائد کردی ہے جمعرات کے روز بھی سینیٹ میں وفاقی وزیر کے رویئے پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا اور فواد چوہدری کی معافی کا مطالبہ کردیا۔سینیٹ میں قائد حزب اختلاف راجہ ظفر الحق نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئےکہا کہ کل کی بدمزگی کا ہمارے پاس علاج نہیں، سوائے اس کے کہ ہم باہر چلے جائیں، چیئرمین سینیٹ کے پاس اس کا علاج ہے، اگر آپ کی بھی بات نہ مانی جائے تو واک آؤٹ کرنا پڑے گا۔پی پی کی شیری رحمٰن نےکہا کہ وزیر اطلاعات آپ کی کرسی کو بے توقیر کرتے ہیں تو ہم برداشت نہیں کریں گے، ہم اجلاس کا بائیکاٹ کریں گے۔شیری رحمٰن کا کہنا تھا کہ ایوان میں چور ڈاکو، چور ڈاکو کر کے ہمارے سوالوں کے جوابات نہیں دیئے جا رہے، وزراء اس طرح بات نہیں کرتے، حکومت چلانا وزراء اور حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ضیاء الحق کے دور میں بھی ایسے تماشے نہیں دیکھے، یہ روش ہم قائم نہیں ہونے دیں گے، اور ساتھ ہی مطالبہ کیا کہ وزیر اطلاعات ایوان میں آکر معافی مانگیں، معافی نہیں مانگی تو ہم بھی دیکھتے ہیں ایوان کو کہاں چلائیں۔ سینیٹ میں قائد ایوان شبلی فراز نے فواد چوہدری کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ مشاہد اللہ خان نے ایک ممبر کابینہ کے بارے میں جو بات کی تھے اس کا متن منگوا لیں، مشاہد اللہ کی تقریر اور ہمارے وزیر کی تقریر کا بھی متن لائیں،دیکھیں اجلاس میں کس نے غیر پارلیمانی بات کی۔شبلی فراز کی بات پر پیپلز پارٹی کے مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ وزیر بغیر ایجنڈے کے بولنا شروع کرتے ہیں اورماحول خراب کرتے ہیں،جس کا جو دل کرے وہ بات کر کے چلا جاتا ہے، آپ اپنے وزیرکو تحفظ دے رہے ہیں۔جس کے بعد متحدہ اپوزیشن نے ایوان سے واک آؤٹ کردیا اور کورم ٹوٹ گیا، جس پر چیئرمین نے اجلاس کچھ دیر کے لیے ملتوی کردیا۔اجلاس دوبارہ شروع ہونے پر چیئرمین سینیٹ نے وزیر اطلاعات کے رویے پر رولنگ دے دی، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ سینیٹ میں بدمزگی پیدا ہونا شروع ہوئی ہے، ہم سب پر لازم ہے کہ احتیاط کریں۔چیئرمین سینیٹ نے وفاقی وزیر اطلاعات کو معافی مانگنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ فواد چوہدری ایوان میں آکر معافی مانگیں، اگر معافی نہیں مانگتے تو ان پر جاری اجلاس میں داخلے پر پابندی لگاتا ہوں۔چیئرمین سینیٹ کی ہدایت کے بعد سینیٹر حاصل بزنجو نے کہا کہ ایک گروہ ہے جو عملی طور پر پارلیمنٹ کو بے توقیر کرتا رہا، اب یہ اندربیٹھ کر پارلیمان کو بے توقیر کررہے ہیں، جب بھی اجلاس ہوگا وزیر اطلاعات آکر چیئرمین اور ایوان سے معافی مانگیں گے اور کہیں گے کہ آئندہ ایسا عمل دوبارہ نہیں کروں گا۔سپیکر کی رولنگ کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سینیٹ میں آکر معافی نہیں مانگی جس کےبعد چیئرمین سینیٹ کی رولنگ کے تحت ان کے رواں سینیٹ سیشن میں داخلے پر پابندی عائد ہوگئی ہے۔دوسری جانب وزیراعظم عمران خان اور وفاقی کابینہ نے سینیٹ چیئرمین صادق سنجرانی کی جانب سے معافی مانگنے سے متعلق ’رولنگ‘ پر عدم اطمینان کا اظہار کردیا۔فواد چوہدری نے پریس بریفنگ میں کہا کہ کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے واضح کیا کہ کسی کو حق نہیں پہنچتا کہ وفاقی وزیر کی بے عزتی کرے۔علاوہ ازیں ایک انٹرویو میں وفاقی وزیراطلاعات فواد چودھری نے کہاہے کہ چیئرمین سینیٹ شایداعتماد کے ووٹ کی وجہ سے بھی دباؤ کا شکار ہیں، مشاہد اللہ نے غیر پارلیمانی گفتگو کی، انہیں معافی کا نہیں کہا جاتا،فواد چودھری نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے رویے پر حکومت کو افسوس ہے، اگر چیئرمین سینیٹ توازن نہیں لا سکیں گے تو پھر ہمیں بھی سوچنا ہوگا، اس طرح معاملات نہیں چلیں گے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More