پابندی سے قبل سبسڈی کا بڑا حصہ اومنی کو دینے کا انکشاف

0

کراچی (اسٹاف رپورٹر) حکومت سندھ نے برآمدی چینی کی سبسڈی کی مد میں اومنی گروپ کو بڑا حصہ دینے کا انکشاف ہوا ہے۔ اومنی گروپ سمیت صوبے کی دیگر32 شوگرملوں کو تقریباً 4ارب 20کروڑ روپے ادا کرچکی ہے ،جبکہ جے آئی ٹی کی جانب سے عائد کردہ پابندی کے پیش نظر حکومت سندھ اومنی گروپ کو اس حوالے سے مزید تقریباً 30کروڑ روپے کی ادائیگی روک دی گئی ہے ۔اس ضمن میں باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ سیزن کے دوران ملک بھر کے شوگر ملز مالکان نے یہ کہہ کر گنے کے نرخ بڑھانے کی مخالفت کی تھی کہ ان کے پاس چینی کے پہلے سے وافر مقدار میں ذخائر موجود ہیں اور عالمی منڈی میں چینی کے نرخ کم ہونے کے باعث چینی برآمد نہیں کرسکتے ہیں پر وفاقی حکومت تمام شوگر ملزمالکان برآمد چینی پر فی کلو گرام پر 10روپے 70پیسے یعنی فی ٹن پر 10ہزار 700روپے سبسڈی دینے کا اعلان کیا تھا ،جب حکومت سندھ نے سندھ کی ملوں کو مزید سہولت دیتے ہوئے صوبائی حکومت کی جانب سے بھی فی کلو گرام پر 9روپے 70پیسے اپنی جانب سے بھی سبسڈی دینے کا اعلان کیا تھا ۔اس طرح سندھ کے شوگرملزمالکان کو برآمد چینی پر 20روپے فی کلو گرام کے حساب سے سبسڈی ملی تھی اور حکومت سندھ نے صوبے کی شوگر ملوں کو تقریباً سو ا6 ارب روپے کی سبسڈی دینے کے لئے صوبے کی 32شوگر ملوں میں سے یہ ایک کو 20ہزار ٹن چینی برآمد کرنے کی پاس اختیار کی تھی ۔اس طرح اگر کوئی شوگر 20ہزار ٹن سے زائد چینی برآمد کریں تو اضافی چینی پر صوبائی حکومت کیجانب سے سبسڈی نہیں دی جاتی ۔ ذرائع کا کہناہے کہ اس حوالے سے کہنا بھی شوگر مل نے 20ہزار ٹن سے زائد چینی برآمد نہیں کی تھی ،بلکہ بیشتر ملوں نے 20,20 ہزار ٹن سے کم چینی برآمد کی تھی ۔ ذرائع کا کہناہے کہ ضلعی اکاؤنٹس اور منی لانڈرنگ کیس سپریم کورٹ کے احکامات پر تشکیل کردہ جے آئی ٹی حکومت سندھ کو جے آئی ٹی کی پیشگی اجازت کے بغیر اومنی گروپ اور اس سے وابستہ اداروں کو سبسڈی اور دیگر مد میں کوئی بھی رقم جاری نہ کرنے کا جو لیٹر ارسال کیا تھا ۔اس سے قبل حکومت سندھ برآمدی چینی کی مد اومنی گروپ سمیت دیگر متعلقہ شوگر ملوں کو تقریباً4ارب 20کروڑ روپے مذکورہ سبسڈی کی مد میں اداکرچکی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس مد میں اومنی گروپ کے تقریباً 30کروڑ روپے کے سا تھ دیگر ملوں کو سبسڈی کی مد میں رقم ادا ہوئی تھی ،تاہم جے آئی ٹی کے لیٹر کے بعد حکومت سندھ نے اومنی گروپ کو کسی بھی مد میں ادائیگیوں کا معاملہ روک دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے سندھ کابینہ کے اجلاس میں بھی اس معاملے کو زیادہ نہیں اٹھایا گیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More