پیٹرول مہنگا کرنے پر فرانس میں ہنگامے پھوٹ پڑے-خاتون ہلاک16زخمی
پیرس(امت نیوز)فرانس میں پیٹرول مہنگا کرنے کیخلاف مظاہروں کے دوران ہنگامے پھوٹ پڑے جس کے نتیجے میں ایک خاتون ہلاک اور 16 سے زائد افراد زخمی ہوگئے ۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ہفتہ کو پیرس سمیت ملک دیگربڑے شہروں میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کیخلاف ہزاروں شہری سڑکوں پر نکل آئے ۔ وزير داخلہ کرسٹوف کاسٹنر نے مظاہرین کی تعداد 50 ہزار سے زائد بتائی ہے ۔ان کے مطابق عام شہریوں کے ساتھ ساتھ اپوزيشن جماعتوں اور مختلف مزدور يونينوں نے بھی ان مظاہروں کی حمايت کی ۔مظاہرین نے پيلے رنگ کی جيکٹيں زيب تن کر رکھی تھیں۔تاہم پیرس سمیت دیگر شہروں میں مظاہرین مشتعل ہوگئے ، کئی مقامات پر تورپھوڑ شروع کردی ۔ جنوبی فرانس ميں مظاہرین گاڑیوں پر چڑھ دوڑے اسی دوران کار سوار خاتون حواس باختہ ہوکر معمر خاتون کو ٹکر ماردی جس کے نتیجے میں معمر خاتون جاں بحق ہوگئی ۔ دريں اثناء ملک کے دیگر حصوں میں ہنگاموں کےدوران 16 سےزائد افراد زخمی ہوئے۔ شمالی فرانس ميں زخمی ہونے والے شخص کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ سوشل میڈیا پر یلو ویسٹ احتجاج کی کال دی گئی تھی ۔مظاہرین کی اکثریت نے پیلے رنگ کی جیکٹس زیب تن کررکھی تھیں وہ ہوائی اڈوں اور ايندھن کے گوداموں کی راہ ميں رکاوٹیں کھڑی کرنا چاہتے تھے تاہم احتجاج کے دوران ہنگامے پھوٹنے سے صورتحال گمبھیر ہوگئی جس پر پولیس کی بھاری نفری طلب کی گئی ۔ فرانسیسی صدر میکرون 18 ماہ کے دوران کئی اقتصادی اصلاحات متعارف کرواچکے ہیں تاہم پیٹرولیم مصنوعات پراضافی ٹیکسز کو عوام نے مسترد کرتے ہوئے ملک بھر میں شدید احتجاج کیا ۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔