غیرملکی دوشیزاؤں کی اسمگلنگ میں ملوث مافیاکی خاتون گرفتار
اسلام آباد(فیض احمد)وفاقی پولیس نے غیرملکی دوشیزاؤں کی اسمگلنگ اورانہیں ملازمت کاجھانسہ دےکرمبینہ طور پر عصمت فروشی پرلگانے میں ملوث گروہ کی اہم خاتون رکن کوگرفتارکرلیا جس کا تعلق آذربائیجان سے بتایاجاتاہے اوروہ انٹرپول فرانس کو بھی مطلوب تھی۔گروہ میں چند مقامی بااثر شخصیات کے بھی ملوث ہونے کا انکشاف ہواہے۔اس گروہ کے ہاتھوں مجبورغیرملکی دوشیزاؤں کومختلف ممالک سے دھوکے سے پاکستان لانے کے بعد اسلام آباد کے پوش علاقوں کے گیسٹ ہائوسزاوربنگلوں میں رکھاجاتاجس کے بعد انہیں کام پر لگایاجاتا۔ ملزمہ نے 13 سے زائدغیرملکی لڑکیوں کو دبئی اورتھائی لینڈ کے ڈانس کلبوں کے مالکان کو فروخت کرنے کا بھی اعتراف کرلیا۔پولیس نے انسانی سمگلنگ میں ملوث اس مافیا کے خلاف تحقیقات کا دائرہ کاروسیع کردیاہے۔ پولیس ذرائع کاکہناہے کہ ملزمہ ایک مافیا کی اہم رکن ہے جو مختلف ممالک سے خوبرودوشیزائوں کو ملازمت کا جھانسہ دے کر نہ صرف پاکستان لاتی بلکہ دبئی اورتھائی لینڈ کے ڈانس کلبوں کے مالکان کو فروخت بھی کرتی رہی ۔اسلام آباد کی چند اہم شخصیات کی سرپرستی میں یہ گروہ عرصہ دراز سے مکروہ دھندہ کررہاتھا۔تاہم پولیس نے اس مافیا کے خلاف گھیراتنگ کرناشروع کردیاہے۔ایس ایچ اوتھانہ سیکرٹریٹ شبیراحمد تنولی نے ’’امت‘‘ کوبتایاکہ گرفتار ملزمہ نے بارہ سے تیرہ لڑکیوں کوبیرون ممالک سمگل کرنے کا اعتراف کرلیاہے جن کے نام اورمعلومات حاصل کی جارہی ہیں۔ملزمہ ایک بہت بڑے مافیا کا حصہ ہے جو اسلام آباد میں فحاشی کادھندہ بھی کراتی تھی اوردوران تفتیش ملزمہ نے اپنے مکروہ دھندے کا اعتراف بھی کرلیا ہے۔ ملزمہ کی گرفتاری کے بعد پولیس اس مافیا تک بہت جلد پہنچ جائے گی۔