ایف بی آر کا 3 نئے منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ

0

اسلام آباد( آن لائن) فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ڈیوٹی و ٹیکس چوری کی روک تھام کا نظام متعارف کرانے اور انکم ٹیکس و سیلز ٹیکس دہندگان کو آڈٹ کے لیے منتخب کرنے کیلئے جدید پی اے ماڈل سمیت نئے ٹیکس دہندگان کی نشاندہی کیلئے بڑے ڈیٹا پروجیکٹ پر مشتمل 3 نئے منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ لاکھوں ٹیکس نادہندگان اور قابل ٹیکس آمدنی حاصل کرنے کے باوجود ٹیکس نہ دینے والوں کا ڈیٹاحاصل کرلیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح بڑھانے کیلئے ایک جامع مضبوط ڈیٹا بینک قائم کرنے جارہا ہے اور اس ڈیٹا بینک کیلئے مختلف ذرائع سے ڈیٹا اکھٹا کررہا ہے اس حوالے سے مذکورہ ڈیٹا ویئر ہاوٴس کی تیاری کیلئے ایف بی ائر نے ابتدائی کام کرلیا ہے اور ایف بی آر کے ماتحت ادارے براڈننگ آف ٹیکس بیس ملک کے بڑے شہروں کی موٹر وہیکل رجسٹریشن اتھارٹیز سے 7لاکھ 48ہزار 541لوگوں کا نہ صرف ریکارڈ حاصل کر بھی چکا ہے جنہوں نے1300سی سی سے اوپر کی گاڑیاں خرید کر رجسٹرڈ کرائی ہیں مگر وہ ٹیکس نہیں دے رہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ سب سے زیادہ نان ٹیکس پیئرز کی گاڑیاں موٹر وہیکل رجسٹریشن اتھارٹی لاہور میں رجسٹرڈ ہوئی ہیں، موٹر وہیکل رجسٹریشن اتھارٹی کراچی کی جانب سے دو لاکھ 97ہزار 950گاڑیوں کا ریکارڈ فراہم کیا گیا ہے جبکہ موٹر وہیکل رجسٹریشن اتھارٹی اسلام آباد کی جانب سے ایک لاکھ 27 ہزار201،موٹر وہیکل رجسٹریشن اتھارٹی فیصل آباد کی جانب سے تیرہ ہزار523،موٹر وہیکل رجسٹریشن اتھارٹی گوجرانوالہ کی جانب سے تین ہزار 805گاڑیوں کا،موٹر وہیکل رجسٹریشن اتھارٹی راولپنڈی کی جانب سے ایک ہزار 490اور موٹر وہیکل رجسٹریشن اتھارٹی لاہور کی جانب سے تین لاکھ چار ہزار472گاڑیوں کا ڈیٹا فراہم کیا گیا ہے جبکہ کار مینوفیکچررز کی جانب سے دو لاکھ 71ہزار سات سو 46نئی گاڑیاں خریدنے والوں کا ڈیٹا اور ریکارڈ فراہم کیا ہے جس میں سے انڈس موٹر کمپنی لمیٹڈ کی جانب سے73 ہزار108،پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹڈ کی جانب سے ایک لاکھ53ہزار 660اور ہنڈا اٹلس موٹر لمیٹڈ کی جانب سے 44ہزار 978گاڑیوں کے خریداروں کا ریکارڈ فراہم کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ بجلی کی صرف 3بڑی تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے 10لاکھ 3ہزار 949کمرشل و صنعتی صارفین کا ریکارڈ فراہم کیا ہے جس میں سے کے الیکٹرک کی جانب سے 4لاکھ 41ہزار، فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کی جانب سے 3لاکھ 34ہزار 202اور گوجرانوالہ الیکٹرک سپلائی کمپنی کی جانب سے 2لاکھ 28ہزار 747صارفین کا ریکارڈ فراہم کیا گیا ہے جبکہ سوئی ناردرن گیس پائپ لائن کی جانب سے دو ہزار323کمرشل و صنعتی کنکشن رکھنے والوں کا ڈیٹا فراہم کیا گیا ہے جبکہ جائیداد کی رجسٹری کرنے والی 2 اتھارٹیز سے 4لاکھ84ہزار لوگوں کا ڈیٹا حاصل کیا گیا ہے جس میں 4لاکھ لوگوں کا ڈیٹا لاہور اتھارٹی سے جبکہ84ہزار کا ریکارڈ ڈی ایچ اے، بلدیہ کراچی و دیگر سے حاصل کیا گیا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More