کراچی (اسٹاف رپورٹر)سی اے اے نے ریٹائرمنٹ کے بعد غیر قانونی طور پر چہیتے ایڈیشنل ڈائریکٹر کو لاہور پروجیکٹ میں بھرتی کرلیا۔ اشرف شاد نے ریٹائرمنٹ پر تمام مراعات بھی وصول کرلی تھیں ۔ ڈائریکٹر پلاننگ نادر شفیع ڈار سے خصوصی مراسم پر لاہور ائیرپورٹ پروجیکٹ میں اہم ذمہ داری دے دی گئی ۔ پروجیکٹ میں ہونے والے اخراجات کے لیے اشرف شاد کی منظوری لازم قرار دی گئی ہے ۔پروجیکٹ میں مالی بے ضابطگیوں کی شکایات بھی ہیں۔ اہم ذرائع نے بتایا کہ پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی سے ایک سال قبل ریٹائر ہونے والے ایڈیشنل ڈائریکٹراشرف شاد کو ناصرف ریٹائر ہونے کے اگلے ہی روز دوبارہ بھرتی کرلیا گیا بلکہ بیک ڈیٹس میں ڈائریکٹر کے عہدے پر بھی ترقی دے دی گئی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ ملتان سے تعلق رکھنے والے اشر ف شاد پنجاب کی اہم شخصیت کے قریبی دوست ہیں اور ایک سال گزرنے کے باوجود دھڑلے سے لاہور ائیرپورٹ کے ترقیاتی منصوبے کے کرتا دھرتا بنے ہوئے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ عدالت عظمی متعدد مواقع پر ساٹھ سالہ ریٹائرڈ ملازمین کی دوبارہ بھرتی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایسی تقرریوں کو منسوخ کرنے کا فرمان جاری کرچکی ہے،قواعد کے مطابق ساٹھ سال کی عمر ہونے پر ریٹائر ہونے والے سرکاری ملازم کی دوبارہ تقرری کے لئے شرط ہے کہ اس جیسی اہلیت کا نہ صرف ادارے میں بلکہ مارکیٹ میں بھی نعم البدل موجود نہ ہو ، جبکہ اشرف شاد سی اےاے کے نان ٹیکنیکل افسر ہیں جن کا نعم البدل نہ ہونے کا دعوی سوائے غلط بیانی کے کچھ نہیں۔ذرائع بتاتے ہیں کہ اگر کسی ریٹائر ہونے والے ملازم کا واقعی کوئی نعم البدل نہ ہو ،تب بھی اس کی ریٹائرمنٹ سے ایک سال قبل اسے تاکید کی جاتی ہے کہ وہ اپنا متبادل تیار کرے، اگر کوئی لائق فائق افسر ریٹائر ہونے سے ایک سال قبل ایل پی آر (لیو پریپیٹری ٹوریٹائرمنٹ) پر جانا چاہے تو دیکھا جاتا ہے کہ اس کا متبادل موجود ہے یا نہیں ہے اور نہ ہونے کی صورت میں اس کی ایل پی آر منسوخ کردی جاتی ہے تاکہ وہ اپنا متبادل تیار کرسکے۔جبکہ اشرف شاد نے مالی فوائد کی خاطر از خود ایل پی آر لی ہی نہیں تھی اور دگنی تنخواہ(انکیشمنٹ) پر ملازمت کا آخری سال بھی حاضر سروس گزارا تھا۔ذرائع نے بتایا کہ اب ریٹائر ہونے کے بعد ایک سال تک سی اے اے میں دوبارہ ملاز مت کرنے کے بعد بھی ان کی سروس بدستور جاری ہے اور موجودہ حکومتی حلقوں میں ان کے اثر ورسوخ کے باعث کسی میں ان کی غیر قانونی تقرری کے خلاف اقدام اٹھانے کی ہمت نہیں ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے ڈائریکٹر نادر شفیع ڈار نے ان کی تعیناتی کی کوشش کی اور انہیں ایڈجسٹ کرلیا گیا۔