کراچی(رپورٹ:اطہر فاروقی )کے الیکٹرک انتظامیہ کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہونے والے خضر حیات کے اہلخانہ کو چیئرمین طیب ترین کے خلاف قتل کا مقدمہ درج نہ کرنے کے لئے دھمکانے لگی ۔سرجانی آئی بی سی کے انجینئر لیاقت کو معمولی پیشکش کے ساتھ والد سے ملاقات کے لئے بھیجا گیاتھا،مقدمے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں۔والد بیٹے کی موت پر صدمہ میں ہیں ،کے الیکٹرک کے خلاف کارروائی بچے کے دادا کی گاؤں سے کراچی واپسی پرکی جائے گی۔تفصیلات کے مطابق تیسر ٹاؤن کے علاقے لیاری ری سیٹلمنٹ پروجیکٹ اسکیم 36 بی میں جمعرات کی صبح بجلی کی ایل ٹی لائن سے ایک تارٹوٹ کر گیا تھا جس کی اطلاع علاقہ مکینوں نے کے الیکٹرک کے متعلقہ دفتر میں کی تھی ۔متعدد شکایتوں کے باوجود کے الیکٹرک کا عملہ مذکورہ مقام پر نہیں پہنچا جس کی وجہ سے کرنٹ زدہ تار کی ذد میں آکر 5 سالہ خضر حیات دنیا سے چل بسا‘خضر حیا ت کے انتقال کے بعد علاقہ مکینوں میں شدید غم و غصہ پیدا ہوگیا تھا اور انہوں نے کے الیکٹرک کے خلاف شدید احتجاج بھی کیا تھا ۔مذکورہ معاملے پر 3 دن گزرجانے کے بعد بھی کے الیکٹرک عملہ متاثرہ جگہ پر نہیں آیا بعدازاں کے الیکٹرک حکام نے سیکورٹی اداروں کی مدد سے علاقے میں بجلی کا تار جوڑ کربجلی بحال کی تھی۔شدید غم سے نڈھال خضر حیات کے والد محمد یونس خٹک نے خضر کی تدفین کے بعد میڈیا کے سامنے یہ اعلان کیا تھا کہ میں کے الیکٹرک کے چیئرمین طیب ترین کو سزا دلواو ں گا جس پر کے الیکٹرک عملہ حرکت میں آگیا‘پیر کے روز مصوم بچے خضر حیات کے گھر کے الیکٹرک عملے نے رخ کیا ‘کے الیکٹرک عملے کو علاقے میں دیکھ کر علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد خضر حیات کے گھر کے پاس جمع ہوگئی ‘’’امت‘‘ کو خضر حیات کے ماموں عبدالمالک نے بتایا کہ پیر کے روز کے الیکٹرک کی جانب سے 2 اعلیٰ افسر میرے گھر آئے جن میں ایک انجینئر لیاقت اور دوسرے کا نام زاہد تھا‘مذکورہ افسران متعلقہ آئی بی سی میں ہی تعینات ہیں ‘عبدالمالک نے بتایا کہ ہم سے ملاقات میں کہا کہ طیب ترین کیخلاف مقدمہ نہ درج کیا جائے آپ کے جو بھی مسئلے مسائل ہیں ہم سارے مسائل حل کرے گے ‘انہوں نے بتایا کہ بات چیت کا سلسلہ جاری تھا کہ لیاقت نے مجھے کہا کہ خضر کے والد کو کے الیکٹرک کی جانب سے ملازمت بھی دی جائے گی اور علاقے میں محمد یونس کے نام سے کام بھی کروائے جائے گے ‘عبدالمالک نے بتایا کہ کے الیکٹرک عملے نے مجھے دھمکی دی کہ اگر مقدمہ درج کروایا تو اس کے سنگین نتائج بھگتنا پڑے گے جس پر میں نے کہا کہ ہم وکیل کی مدد سے طیب ترین کو سزا دلوائیں گے تو لیاقت نے کہا کہ آپ کے پاس ایک وکیل ہے ہمارے پاس 200وکیل ہیں بہتر ہوگا مقدمہ درج نہ کروائیں اور جو آفر ہم نے دی ہے اس پر راضی ہوجائیں ۔عبدالمالک نے ’’امت‘‘ کو بتایا کہ کے الیکٹرک حکام کی نااہلی کی وجہ سے ایک تو ہمارا معصوم بچہ دنیا سے چلا گیا اوپر سے کے الیکٹرک عملہ ہمیں گھر آکر دھمکیاں دے رہا ہے ‘انہوں نے کہا کہ ایک دو روز بعد خضر حیات کے والد کراچی آئیں گے جس کے بعد فیصلہ کیا جائے گا کہ الیکٹرک کے خلاف کیا ایکشن لینا ہے ‘انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا مطالبہ طیب ترین کو سزا کا ہے اور یہی مطالبہ آخر تک رہے گا۔