اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیر اعظم نوازشریف العزیزیہ ریفرنس میں دفاع پیش کرنے یا نہ کرنے سے متعلق فیصلہ نہ کرسکے۔اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت کی، نواز شریف العزیزیہ ریفرنس میں دفاع پیش کرنے یا نہ کرنے سے متعلق فیصلہ نہ کرسکے۔ نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت سے استدعا کی کہ آج تفتیشی افسر پرجرح کرلیتے ہیں،جمعرات کو میاں صاحب بقیہ بیان قلمبند کرادیں گے۔ جس پر جج ارشد ملک نے ریمارکس دیئے کہ نوازشریف کا العزیزیہ میں بیان مکمل کرلیتے تواچھا تھا۔ جمعرات کو میاں صاحب نے فاتحہ کےلئے جانا ہوگا تو پھر وہ نہیں آئیں گے،جس پر خواجہ حارث نے یقین دہانی کرائی کہ نواز شریف جمعرات کو عدالت میں پیش ہوں گے۔دوران سماعت فاضل جج نے ریمارکس دیئے کوشش کریں گے کہ میرا خیال تھا کہ 2ہفتے ملیں گے تو اس میں مکمل کرنا مشکل ہو جاتا،3ہفتے کا وقت ملا ہے اس مدت میں ٹرائل مکمل ہو جائے گا، فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کے بیان کے لئے سوالات کم ہوں، کوشش کریں گے فلیگ شپ ریفرنس میں 70،75سوالات رکھیں۔ جرح کے دوران تفتیشی افسر محمد کامران نے کہا کہ 4اگست کا خط میں نےنہیں محمد واصف بھٹی نے لکھا تھا لیکن خط نیب کو بھیجنے کی کارروائی میں نے شروع کی تھی،نیب نےغیر تصدیق شدہ نقول فراہم کر دی تھیں۔