ہر شہری کیلئےہیپا ٹائٹس بی۔ سی ٹیسٹ لازمی قرار دیا جائے۔ماہرین صحت
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) ماہرین امراض پیٹ و جگر نےوفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ ہرشہری کا ہیپاٹائٹس بی اور سی کا ٹیسٹ کرایا جائے ، ملک میں ہیپاٹائٹس بی اور سی کے مریضوں کی تعداد 2کروڑ کے قریب ہے اور یومیہ150مریض خطرناک وائرس کے ہاتھوں سسک سسک کر دم توڑ رہے ہیں اگر اس مہلک مرض کا علاج اور خاتمہ نہ کیا گیا تو ہیپاٹائٹس دوسرا پولیو بن سکتا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار ورلڈ ہیپاٹائٹس ڈے کے موقع پر پاکستان گیسٹروانٹرالوجی اینڈ لیور ڈیزیزز سوسائٹی کے صدر ڈاکٹر سجاد جمیل ،ڈاکٹر شاہد احمد ، ڈاکٹر لبنیٰ کمانی ، ڈاکٹر نازش بٹ اور ڈاکٹر عارف احمد نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ قبل ازیں پریس کلب میں صحافیوں کے لیے مفت اسکریننگ کیمپ لگا یا گیا ۔ ڈاکٹر سجاد جمیل نے کہاکہ دنیا میں سوا 7 کروڑ افراد ہیپاٹائٹس سی جبکہ 40 کروڑ ہیپاٹائٹس بی کا شکار ہیں،نہوں نے کہا کہ پاکستان میں صرف 10سے 20 فیصد لوگ اپنی بیماری سے آگاہ ہیںاور 80فیصد اس خاموش قاتل سے لا علم ہیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہیپاٹائٹس سی کی شرح 7فیصد ہےاور دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جہاں ہیپاٹائٹس سی تیزی سے پھیل رہا ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہر پاکستانی کی ہیپاٹائٹس کی اسکریننگ ہونی چاہیے۔ڈاکٹر شاہدنے کہا کہ نزلہ، زکام اور دل کی بیماریاں انسان کو متاثر کرتی ہیں لیکن ان سے متاثرہ انسان دوبارہ صحت مند زندگی بسر کرتا ہے لیکن ہیپاٹائٹس بی اور سی کے نتیجے میں ہزاروں انسان موت کے منہ میں جا رہے ہیں۔ ڈاکٹرلبنیٰ کمانی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ شناختی کارڈ بنواتے وقت ہیپاٹائٹس بی اور سی کی اسکریننگ کا سرٹیفکیٹ طلب کیا جائے۔ڈاکٹر نازش بٹ نے کہا کہ ہیپاٹائٹس بی اور سی کھانے سے نہیں بلکہ آلودہ آلات، متاثرہ خون سے پھیلتا ہےمریض گھبرانے کے بجائے اس مہلک مرض کا مکمل علاج کرائیں اور دوران علاج ادویات کا ناغہ نہ ہونے دیں ۔