سبکدوش ہونے والے ایوی ایشن افسر کو مانیٹرنگ سیل کا ذمہ دار بنا دیا
کراچی (اسٹاف رپورٹر) بین الاقوامی ہوائی اڈوں سےمنی لانڈرنگ روکنے سے متعلق وزیر اعظم احکامات پر سی اے اے کی محض کاغذی کارروائی کرتے ہوئے 10 روز بعد ریٹائر ہونے والے افسرکومانیٹرنگ سیل کا ذمہ دار بنادیا ۔وفاقی سیکریٹری داخلہ کو کارکردگی دکھانے کے لیئے پچھلی تاریخوں تعیناتی بھی ظاہر کی گئی۔ اہم ذرائع نے بتایا کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے وزیر اعظم کے ہوائی اڈوں سے منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیئے دیئے جانے والے احکامات پر محض کاغذی کارروائی کر کے وفاقی سیکریٹری داخلہ کو گمراہ کیا۔ذرائع نے بتا یا کہ اینٹی منی لانڈرنگ سیل کا قیام کے سلسلے میں وزیر اعظم کی جانب سے سیکریٹری داخلہ کو ہدایات جاری کی گئیں کہ وہ پاکستان کسٹمز ایف آئی اے اینٹی نارکوٹس فورس اور پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کو پابند کریں کہ وہ تمام ملکی انٹرنیشنل ائیرپورٹس پر منی لانڈرنگ روکنے کے لئے اپنی نگرانی سخت کردیں اور تمام ادارے باہمی رابطے کو بہتر بناتے ہوئے پیسوں کی ناجائز ترسیل کو ناکام بنادیں۔اس ضمن میں سیکریٹری داخلہ نے 16نومبرکو اسلام آباد اپنے دفتر میں مذکورہ اداروں کے متعلقہ افسران کا ایک ہنگامی اجلاس بلایا تو معلوم ہوا کہ سی اے اے ہیڈکوارٹر میں متعلقہ افسر ایڈیشنل ڈائریکٹر فیسیلیٹیشن نثار بروہی طویل رخصت پر ہیں اور ان کی جگہ کسی دوسرے کو پوسٹ ہی نہیں کیا گیا بلکہ ایک جونئیر افسرانورفاروقی جوائنٹ ڈائریکٹر (فیسیلیٹیشن) کو قائمقام چارج دے کر کام چلایا جارہا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ سی اے اے انتظامیہ نے محض سیکریٹری داخلہ کے بلائے گئے اجلاس میں شرکت کرانے کے لیے صرف دس روز بعد ریٹائر ہونے والے افسر ایڈیشنل ڈائریکٹر کو 15نومبر کو ایڈیشنل ڈائریکٹر فیسیلیٹیشن کا پچھلی تاریخوں میں چارج دینے کے لیے 16اکتوبر کی تاریخ میں آرڈر نکالا گیا تاکہ سیکریٹری داخلہ کو قائل کیا جاسکے کہ گزشتہ ایک ماہ سے مذکورہ احکامات پر باقاعدگی سے کام ہورہا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ سی اے اے کی جانب سے جس افسر کو ذمہ داری دی گئی ہے وہ 26نومبر کو ریٹائر ہورہے ہیں اور انہیں مذکورہ شعبے میں کوئی مہارت نہیں اور نہ ہی چار پانچ روز میں وہ اس حوالے سے کوئی قابل قدر اقدامات اٹھاسکتے ہیں۔