پورٹ قاسم میںچینی کمپنی-مزدور یونین کا تنخواہ پرتنازع
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)پورٹ قاسم پر کام کرنے والی چینی کمپنی اور لیبر یونین میں مزدورں کی تنخواہ ان کے ذاتی اکائونٹ کےذریعے ادا کرنے پر جھگڑا ہوگیا، چین کی کمپنی مزدوروں کی تنخواہ ان کے ذا تی اکائونٹ میں جبکہ لیبر یونین خود و صول کر کے ادا کرنا چا ہتی تھی،معاملہ عدالت میں پہنچ گیا۔جمعہ کو سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے جہاز رانی امور (میری ٹائم افیئرز)کا اجلاس چیئرپرسن کمیٹی سینیٹر نزہت صادق کی صدارت پارلیمنٹ لاجز کے کانفرنس ہال میں منعقد ہوا۔اجلاس میں سینیٹر محمد عثمان خان کاکڑ کے 16 نومبر2018 کو سینیٹ اجلاس میں اٹھائے گئے عوامی اہمیت کے معاملہ برائے پورٹ قاسم اتھارٹی کے ورکرز کو تنخواہوں کی عدم فراہمی کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا ۔چیئرپرسن نزہت صادق نے کہا کہ سینیٹر محمد عثمان خان کاکڑ نے کچھ سوالات بھیجے ہیں وزارت ان کے جواب فراہم کرے اور معاملے کا تفصیلی جائزہ آئندہ اجلاس میں ان کی موجودگی میں لیا جائے گا۔تاہم کمیٹی کو مزدوروں کی تنخواہ کی عدم فراہمی اور دیگرمسائل کے حوالے سے وزارت جہازرانی امورآگاہ کرے۔جوائنٹ سیکرٹری وزارت جہاز رانی امورنے بتایا کہ پورٹ قاسم کی برتھ نمبر3اور4پر چین کی ایک کمپنی(ہویننگ فویون پورٹ اینڈ شپنگ پرائیوٹ لمیٹیڈ )نے کچھ لوگوں کو کام پر رکھا اور کمپنی مزدوروں کی تنخواہ ان کے انفرادی اکاؤنٹس میں دینا چاہتی ہے جبکہ پورٹ قاسم کی لیبر یونین چاہتی ہے کہ فائیو سٹار کمپنی کے اکاؤنٹ میں پہلے بھی تنخواہ بھیجی جاتی تھی اور مزدور آپس میں تقسیم کر لیتے تھے،اس پر جھگڑا چل رہا ہے۔متعلقہ برتھ پر 84 لوگوں کے کام کی ضرورت ہے جبکہ مزدور یونین میں1500 مزدور موجود ہیں،مزدور یونین اپنی مرضی کے مزدوروں کو کام پر بھیجتی تھی تاکہ تمام افراد کو کام کرنے کا موقع مل سکے ۔ قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ وزارت کے دباؤ پر جون 2018 تک تمام مزدوروں کو تنخواہ ادا کر دی گئی تھی البتہ جولائی اور اکتوبر کی تنخواہ متعلقہ کمپنی نے لیبر یونین کو کوریئر کے ذریعے چیک بھیجا ہے جو وصول کر لیا گیا ہے لیبر یونین کا اپنا کوئی اکاؤنٹ نہیں ۔کمیٹی کو بتایا گیا کہ لیبر یونین میں مزدور بہت زیادہ ہیں ان کو مستقل کرنے کا معاملہ اٹھایا تھا مگر لیبر یونین نے نامزدگی نہیں بھیجی۔کمیٹی کو یہ بھی بتایا گیا کہ لیبر یونین کام کرنے والے بوڑھے مزدوروں کے کارڈان کی اولادوں کو دے دیتی ہے،یہ کمپنی باہر سے مزدوروں کو ہائیر کرنا چاہتی تھی تو لیبر یونین عدالت چلی گئی اور یہ معاملہ عدالت میں چل رہا ہے اس پر حکم امتناعی حاصل کر لیا،قائمہ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ بہتر یہی ہے کہ آئندہ اجلاس تک درپیش مسائل کچھ واضح ہو جائیں گے،عدالت سے بھی کوئی فیصلہ آ جائے گا اور سینیٹر عثمان خان کاکڑ بھی موجود ہونگے تب ہی معاملے کا تفصیل سے جائزہ لیاجائے گا۔