ایک دہشت گرد بلوچستان کا سرکاری ملازم نکلا
کراچی (رپورٹنگ ٹیم )کالعدم بلوچ لبریشن آرمی نے چینی قونصلیٹ پر حملے کی ذمہ داری قبول کر تے ہوئے تینوں دہشت گردوں افضل بلوچ، رازق بلوچ، رئیس بلوچ کی تصاویر بھی جاری کردیں ۔ابتدائی تحقیقات کے مطابق ایک دہشت گرد رازق بلوچ ولد دین محمد بلوچستان حکومت کا ملازم تھا اور بلوچستان کے شہر خاران سے تعلق رکھتا تھا۔ذرائع کے مطابق رازق بلوچ 2014 سے لاپتہ تھا۔وہ گھر والوں سے بھی رابطے میں نہیں تھا۔ذرائع کا یہ کہنا ہے کہ رازق کو مشکوک سرگرمیوں کی وجہ سے گھروالوں نے لاتعلق کردیا تھا۔جب کہ کالعدم بی ایل اے کے ترجمان جہانداد بلوچ نے حملہ آوروں کو اپنی ذیلی شاخ مجید بریگیڈ کے فدائی قرار دیا ہے اور دھمکی دی ہے کہ چین ہماری زمین پر قبضے کی کوشش چھوڑ دے ،ورنہ مستقبل میں اسے مزید سنگین حالات کا سامنا کرنا پڑے گا۔