بڑھتے جرائم – منشیات اڈوں کیخلاف حب میں عوام سڑکوں پر نکل آئے
حب (رپورٹ:عبدالغنی رند) بڑھتے ہوئے جرائم اور منشیات اڈوں کیخلاف حب میں تمام سیاسی و سماجی تنظیموں کے کارکنان سڑکوں پر نکل آئے۔ مظاہرین نے منشیات کے خلاف ہاتھوں میں بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر منشیات مٹاؤ ، نوجوان نسل بچاؤ ، کے نعرے درج تھے ، آل پارٹیز کی جانب سے منشیات کےخلاف نکالی جانے والی ریلی نے کوئٹہ کراچی شاہراہ پر گشت کیا،۔ مظاہرین کی قیادت بی ایس او پجار کے صوبائی صدر حنیف بلوچ ،جے یو آئی کے رہنما مولانا یعقوب ساسولی ، بلوچ عوامی محاذ کے مرکزی رہنما ریئس نواز علی برفت ، میر عالم خان مری ، منصور احمد مینگل ، بی این پی کے سعید احمد مینگل ، علی اصغر چھٹہ، احمد خان مگسی ، عبداللہ بلوچ ، وقار بلوچ ، اے این پی کے رہنما منان افغان ، عبید اللہ، اور دیگر کررہے تھے ۔ مظاہرین سے موندرہ چوک کے مقام پر قائدین نے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ حب لسبیلہ منشیات کی کھلے عام فروخت سے نوجوان نسل بری طرح مبتلا ہو رہی ہے اور جرائم بھی بڑھ رہے ہیں ، جو ناقابل برداشت ہیں ، انہوں نے کہا کہ شہر کو منشیات فروشوں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے اور شہر کے مختلف علاقوں میں منشیات کے درجنوں اڈے قائم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منشیات کے اڈوں کی بھر مار سے اچھے گھرانوں کے جوان بھی نشے کے عادی بن چکے ہیں ۔ ریلی کے شرکا سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ منشیات جیسی زہر نے نوجوانوں کا بیڑہ غرق کر رکھا ہے۔ نشے کے عادی افراد کے علاج کے لیے کوئی اسپتال موجود نہیں ہے ، مقررین نے وزیر اعلی بلوچستان، چیف جسٹس آف پاکستان اور دیگر حکام سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ حب ، لسبیلہ سمیت بلوچستان بھر میں منشیات کے اڈوں اور جرائم کے خاتمے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں اور نوجوان نسل کو منشیات جیسی لعنت سے نجات دلائی جائے۔