ریٹرننگ افسر پر لیگی امیدوار کے تشدد کی مبینہ ویڈیو پرانی نکلی
سرگودھا/خانیوال(آن لائن) پاکستان میں الیکشن کے بعد حلقے کے نتائج چیلنج کرنے اور گنتی کا سلسلہ چل پڑا ہے ، ایسے میں بعض مقامات پر تشدد اور ہنگامے بھی ہوئے. گزشتہ روز دعویٰ کیاگیا کہ قومی اسمبلی کے حلقہ 91 سے ہارنے والے مسلم لیگ ن کے امیدوار ڈاکٹر ذوالفقار علی بھٹی نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ریٹرننگ افسر پر دھاوا بول دیا جس پر چیف جسٹس نے از خودنوٹس بھی لے لیا اور اس ضمن میں آئی جی پنجاب سے چوبیس گھنٹے میں رپورٹ طلب کرلی لیکن اب اس ضمن میں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو اور اس کی حقیقت کھل کر سامنے آگئی۔ ایک نجی چینل سے وابستہ صحافی نے بتایا کہ یہ ویڈیو میونسپل کمیٹی خانیوال کے اجلاس کے دوران جولائی کے پہلے ہفتے بنی اور یوٹیوب پر 7 جولائی کو اپ لوڈ کی گئی تھی۔ جو اس ویب ایڈریس پر دیکھی جاسکتی ہے۔ https://www.youtube. com/watch?v=pD01lDB7agg ہنگامہ دراصل اس وقت ہوا جب بجٹ اجلاس پیش کیاجارہاتھا، کرسی پر براجمان ریٹرننگ افسر نہیں بلکہ کنوینئر (اسپیکر) ہے۔ ہنگامے کے دوران ایک رکن نےلات مارکر کرسی گرادی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ دونوں کا تعلق ن لیگ سے ہے۔ ایک گروپ کی رکن پنجاب اسمبلی اور دوسرے کا تعلق لیگی رکن قومی اسمبلی سے بتایا جاتا ہے۔ جب کہ سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی حامیوں نے دعوی کیا کہ جب ریٹرننگ آفیسر لیگی امیدوار کی ہار کا اعلان کر رہے تھے تو مسلم لیگ ن کے امیدوار نے جج کی کرسی کو ”ٹھڈا“ مارا اور غلیظ گالیاں دیں جبکہ حامیوں نے جج کے پیٹ پر مکا مارا۔ وڈیو مزید دیکھنے پر پتہ چلتا ہے کہ اس سے ملتی جلتی حرکت ”جج صاحب” نے بھی فرمائی۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ این اے 91 میں پوسٹل بیلٹ کی گنتی کا عمل مکمل ہونے پر (ن) لیگی امیدوار 87 ووٹوں سے فتح یاب ہوا ہے ۔ڈاکٹر ذوالفقار بھٹی کو ایک لاکھ 10 ہزار 654 ووٹ ملے جبکہ پی ٹی آئی کے عامر سلطان کے ووٹ ایک لاکھ 10 ہزار 567 ہوگئے۔ پی ٹی آئی کے حامیوں نے بغیر تصدیق یہ وڈیو سوشل میڈیا پراتنی پھیلادی کہ چیف جسٹس ازخود نوٹس لینے پر مجبور ہوگئے۔