اسکولوں میں منشیات پرصوبوں سے جواب طلب
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )سکولوں میں منشیات کی فروخت پر سپریم کورٹ نے صوبوں سے دس روزمیں جواب طلب کرلیا،چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ پولیس والے تو خود منشیات سپلائی کرتے ہیں،سکولوں، کالجوں کے بچے منشیات استعمال کررہے ہیں،لڑکیاں ٹیلیفون پررکھ کر آ ئس استعمال کرتی ہیں۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سکولوں میں منشیات فروخت کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔منشیات فراہمی کے معاملے پروفاق اورصوبوں نے رپورٹس جمع کرادیں۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ یہ بتائیں فرق کیا آیا ہے؟ درخواستگزار نے کہا کہ موضع ڈورہ سے منشیات پورے اسلام آباد میں سپلائی ہوتی ہے۔ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ لاہور میں 50 کے قریب چھاپے مارے گئے۔چیف جسٹس نے کہا کہ پولیس والے تو خود منشیات سپلائی کرتے ہیں،پولیس کی کالی بھیڑوں کا کیا ہوا ؟۔ڈی آئی جی آپریشنز نے عدالت کو بتایا کہ لاہور میں کارروائی کے دوران 50 مقدمات درج کئے اور منشیات برآمد کی،کسی پولیس والے کیخلاف شکایت ہوتوسخت کارروائی کرتے ہیں،کسی تعلیمی ادارے پردھبہ نہیں لگاناچاہتے۔چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کو پنجاب سے ماہانہ بنیادوں پررپورٹس چاہئیں۔ سندھ کی کیا صورتحال ہے؟ عدالت نے صوبائی وزارت داخلہ کے سیکریٹریز سے 10 روز میں جواب طلب کر لیا۔