کراچی (اسٹاف رپورٹر)پاکستان اور روس کے درمیان باہمی عزت، تعاون اور اعتماد پر استوار تعلقات مشترکہ بحری مشقوں سے مزید مضبوط ہوئے ہیں۔ بحریہ دفاعی تعلقات مستحکم کرنے میں دونوں ممالک کی بحریہ کا نمایاں کردار ہے۔امیرالبحر ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے حالیہ دنوں میں روس جاکرروسی ہم منصب سمیت اعلی فوجی حکام سے اہم ملاقاتیں کیں جبکہ پاک بحریہ کے جنگی جہاز پی این ایس اصلت نے جولائی 2018میں روسی بندرگاہ سینٹ پیٹرز برگ کا دورہ کیا۔اسی جذبہ خیرسگالی کے تحت روسی بحریہ کے جہاز سیویروموسرسک اور مڈل سی ٹینکر کاما 26 سے 30نومبر 2018 کے دورا ن کراچی بندرگاہ پر لنگر انداز رہے۔روسی بحریہ کے افسروں اور جوانوں نے پاک بحریہ کے اعلیٰ افسران سے ملاقاتوں کے ساتھ ساتھ کراچی ایکسپو سینٹر میں منعقد بین الاقوامی نمائش آئیڈیاز 2018 میں بھی شرکت کی۔دورے کے اختتام پر بحیرہ عرب کے کھلے پانیوں میں دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ مشق عریبین مون سون کا انعقاد کیاگیا، تاکہ دونوں ممالک کی بحریہ کے درمیان مشترکہ آپریشنز کی صلاحیت کو نا صرف فروغ دیا جائے بلکہ بحری جنگی حکمت عملی کی جدید تقاضوں کے مطابق عملی مشق کی جاسکے۔اس دورے کے ساتھ ساتھ دو طرفہ مشق کے انعقاد سے دونوں ممالک کی بحری افواج کے پیشہ ورانہ تجربے اور مشترکہ آپریشنز کی صلاحیت میں نا صرف اضافہ ہوگا بلکہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات اور تعاون کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔