امت رپورٹ
جنوبی افریقہ کا طویل دورہ پاکستان کیلئے کھٹن ہوگا۔ واضح رہے کہ قومی ٹیم 15 دسمبر کو جنوبی افریقہ روانہ ہوگی۔ سیریز کا واحد تین روزہ میچ 19 دسمبر سے شروع ہوگا۔ اس کے بعد سیریز کا پہلا ٹیسٹ میچ 26 دسمبر میں سنچورین میں کھیلا جائے گا۔ دوسرا ٹیسٹ میچ کیپ ٹائون میں تین جنوری 2019ء سے شروع ہوگا۔ آخری ٹیسٹ جوہانسبرگ میں 11 جنوری سے شروع ہوگا۔ اس کے بعد ون ڈے انٹرنیشنل سیریز کا پہلا میچ 19 جنوری، دوسرا 22 جنوری، تیسرا 25 جنوری، چوتھا 27 جنوری اور آخری ون ڈے 30 جنوری کو کھیلا جائے گا۔ اس کے بعد تین میچوں پر مشتمل ٹی ٹوئنٹی سیریز کا آغاز یکم فروری میں ہوگا۔ جبکہ دوسرا اور تیسرا بالترتیب تین اور چھ فروری کو کھیلا جائے گا۔ اس ضمن میں سلیکشن کمیٹی کا پہلا مشن ٹیسٹ اسکواڈ کی تشکیل ہے۔ جنوبی افریقہ کے 55 روزہ دورے میں سپر فٹ کرکٹرز کو ترجیح دی جائے گی۔ جبکہ سلیکشن کمیٹی کیلئے سب سے تشویش ناک بات فاسٹ بالر محمد عباس اور فخر زمان کی فٹنس ہے جس کے سبب ان دونوں کی سیریز میں شرکت مشکوک بتائی جارہی ہے۔ ادھر طویل آرام کے بعد فاسٹ بالر محمد عامر کو تیاری کرنے کی ہدایت جاری کردی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پی سی بی نے دورہ جنوبی افریقہ میں قومی ٹیم کے ساتھ دو وکٹ کیپرز بھیجنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز میں قواعد کے تحت 15 رکنی ٹیم نے جانا ہے، تاہم چیئرمین پی سی بی احسان مانی کی طرف سے ایک اضافی کھلاڑی کی شمولیت کی اجازت ملنے کی صورت میں رضوان 16 ویں کھلاڑی کے طور پر ٹیم میں شامل کیے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے بھی رضوان کی شمولیت پر مثبت ردعمل کا اظہار کیا ہے، سلیکٹرز محمد رضوان کی قومی اے ٹیم کی جانب سے بیٹنگ اور وکٹوں کے پیچھے کارکردگی سے بہت خوش ہیں، وہ اب تک 649 رنز کے ساتھ 20 کیچز بھی وکٹوں کے پیچھے پکڑ چکے ہیں۔ محمد رضوان کی فٹنس بھی بہت متاثر کن ہے، جس پر تمام سلیکٹرز انہیں ایک بار پھر ملک کی نمائندگی کا موقع دینے کے حق میں ہیں۔پشاور سے تعلق رکھنے والے 26 سالہ وکٹ کیپر بلے باز بیٹنگ لائن میں بھی خاصے کارآمد ثابت ہوسکتے ہیں۔ محمد رضوان نے پاکستان کی جانب سے واحد ٹیسٹ نیوزی لینڈ کے خلاف ہملٹن میں نومبر 2016 ء میں کھیلا تھا، جس میں وہ صرف 13 رنز تک محدود رہے۔ رضوان اب تک 25 ایک روزہ میچز اور 10 ٹی ٹوئنٹی میچز میں پاکستان کی نمائندگی بھی کرچکے ہیں۔ انہوں نے گزشتہ برس آسٹریلیا کے خلاف آخری بار ون ڈے میچ کھیلا تھا۔ محمد رضوان ان دنوں قومی اے ٹیم کے ساتھ ایشیا ایمرجنگ کپ کے لیے اعلان کردہ قومی ایمرجنگ ٹیم کے بھی کپتان ہیں۔ پاکستانی ٹیم نے دورہ جنوبی افریقہ میں ایک تین روزہ پریکٹس میچ ، تین ٹیسٹ، پانچ ون ڈے اور تین ٹوئنٹی میچز کھیلنا ہیں۔ دوسری جانب جنوبی افریقہ کے خلاف اہم سیریز کیلئے فاسٹ بولر محمد عامر کی واپسی کے قومی امکانات ہیں۔ جبکہ محمد عباس کی شمولیت فٹنس سے مشروط ہوگی۔ پی سی بی کی سلیکشن کمیٹی نے جنوبی افریقا کے دورے کے لیے ٹیم کی تشکیل پر مشاورت کا آغاز کردیاہے، ٹیم کا باقاعدہ اعلان اگلے ہفتے کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق محمد عامر کو بلال آصف کی جگہ اس اہم ٹور کے لیے موقع دینے پر غور کیا جارہا ہے۔ شان مسعود کو تیسرے اوپنر کی حیثیت سے ٹیم کا حصہ بنایا جارہا ہے۔ ٹیم میں کپتان سرفراز احمد، امام الحق، محمد حفیظ، بابر اعظم، حارث سہیل اور اظہر علی اپنی جگہ برقرار رکھنے میں کامیاب رہیں گے۔ سعد علی، حسن علی، میر حمزہ، فہیم اشرف، شاہین شاہ آفریدی، اسد شفیق اور یاسر شاہ بھی ممکنہ کھلاڑیوں میں شامل ہوسکتے ہیں۔ٹیم مینجمنٹ پْراعتماد ہے کہ محمد عباس دورہ جنوبی افریقہ کیلئے دستیاب ہوں گے۔ دبئی ٹیسٹ کے دوران فیلڈنگ کرتے ہوئے ڈائیو لگانے پر محمد عباس کو کندھے میں تکلیف ہوئی تھی۔ انہوں نے دواؤں کا سہارا لیتے ہوئے کھیل جاری رکھا، لیکن توقعات کے مطابق کارکردگی پیش نہیں کرپائے تھے۔ اسکین رپورٹ میں انجری کی تصدیق ہونے کے بعد شولڈر اسپیشلسٹ سے بھی رابطہ کیا گیا، عباس فی الحال آرام کررہے ہیں اور فزیو سمیت ٹیم مینجمنٹ صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں، ان کی نیوزی لینڈ کیخلاف 3 دسمبر سے شروع ہونے والے ٹیسٹ میں شمولیت کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے۔ ابتدائی اطلاعات میں بتایا گیا تھا کہ محمد عباس کا دورہ جنوبی افریقہ کیلئے دستیاب ہونا بھی ممکن نہیں ہوگا، البتہ ٹیم مینجمنٹ کو پیسر کے سیریز سے قبل فٹ ہونے کی امید ہے۔
٭٭٭٭٭