لاہور؍کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)ملک کے کئی قومی وصوبائی حلقوں میں ہارنے والے امیدواروں کی درخواستوں پر ووٹوں کی دوبارہ گنتی میں نواز لیگ کی ایک اور سیٹ بڑھ گئی ہے ۔نواز لیگ اور پی ٹی آئی کے ایک ایک امیدوار کی جیت برقرار رہی ۔نواز لیگ نے پی پی 167لاہور میں دوبارہ گنتی کا بائیکاٹ کر دیا ہے ۔فاروق ستار نےاین اے245 اور 247 میں دوبارہ گنتی کی درخواست جمع کرا دی ہے ،جہاں سےمتحدہ رہنما کو بالترتیب 21ہزار 368اور66ہزار 874 ووٹوں کے بھاری مارجن سے شکست ہوئی۔نواز لیگی بیرسٹر ظفر اللہ خان نےشہباز شریف کے کراچی میں حلقہ این اے249 کراچی میں دوبارہ گنتی کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ 5 فیصد سے کم مارجن سے کسی امیدوار کی شکست پر دوبارہ گنتی قانونی تقاضہ ہے۔تفصیلات کے مطابق ملک کے کئی قومی وصوبائی حلقوں میں ہارنے والے امیدواروں کی درخواستوں پر ووٹوں کی دوبارہ گنتی میں نواز لیگ کی ایک اور سیٹ بڑھ گئی ہے۔این اے 91 سرگودھا سے نواز لیگ کے امیدوار ڈاکٹر ذوالفقار علی بھٹی دوبارہ گنتی میں 87 ووٹوں کی اکثریت سے جیت گئے ہیں ۔این اے73 سیالکوٹ میں دوبارہ گنتی پربھی خواجہ محمد آصف کی برتری برقرار رہی۔پی ٹی آئی کے عثمان ڈارنے خواجہ آصف کے خلاف نظرثانی اپیل کا اعلان کیا ہے۔ این اے 33ہنگو کے50پولنگ اسٹیشنز کی دوبارہ گنتی میں 116 ووٹ کم ہونے کے باوجود پی ٹی آئی امیدوار حاجی خیال زمان اورکزئی کی برتری برقرار رہی۔مجلس عمل کی تمام پولنگ اسٹیشنوں کے نتائج کی دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد کر دی گئی ۔لاہور میں پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 167 سے نواز لیگ کے امیدوار میاں سلیم نے ریٹرننگ افسر کی جانب سے غیر سرکاری عملے سے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کرانے پر بائیکاٹ کردیا۔لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران نواز لیگ کے خواجہ سعد رفیق نے الیکشن کمیشن سے این اے131 کا پورا حلقہ کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔سعد رفیق نے کہا کہ ڈالے گئے تمام ووٹوں کی دوبارہ گنتی کرائی جائے تاکہ انصا ف ہو سکے۔دوبارہ گنتی میں دودھ کا دودھ اورپانی کا پانی ہو جائے گا۔پی ٹی آئی نے دھاندلی نہیں کی تو اسے کس بات کا ڈر ہے۔ عمران خان کہہ چکے ہیں کہ جسے تحفظات ہوں گے ،اس کا حلقہ کھولا جائے گا۔ہمارے ساتھ نا انصافی و ڈرامہ ہوا ، میرے حلقے سے نواز لیگ کے دونوں ارکان صوبائی اسمبلی جیتے لیکن میں ہار گیا۔کئی ووٹوں پرڈبل نشان لگے ،جس کے نتیجے میں پی ٹی آئی کو 600 ووٹوں کی برتری ملی۔