بااثر بلڈرہاوسنگ سوسائٹیز میں 4 منزلہ عمارتیں بنانے لگا
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے سیاسی اثر رسوخ رکھنے والے بلڈر کو اسکیم 33 میں غیر قانونی تعمیرات کی کھلی چھوٹ دیدی۔ بااثر بلڈر ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں 4 منزلہ رہائشی عمارتیں تعمیر کرکے ایس بی سی اے قوانین کی دھجیاں اڑانے لگا۔ گلشن اقبال ٹاؤن I کے بلڈنگ افسران بلڈرز کی سرپرستی کررہے ہیں۔ گوالیار سوسائٹی، ٹیچرز سوسائٹی اور ملک سوسائٹی میں سیاسی پشت پناہی پرغیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ دھڑلے سے جاری ہے، جبکہ ٹیچرز سوسائٹی میں نمائشی انہدام کے بعد دوبارہ عمارت تعمیر کرنے کی اجازت دیدی گئی۔ تفصیلات کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی گلشن اقبال ٹاؤن زون Iنے اسکیم 33میں بلڈر مافیا کو کھلی چھوٹ دی رکھی ہے، جہاں سیاسی رسوخ رکھنے والا بااثر بلڈر بلڈنگ افسران کی ملی بھگت سے کھلے عام غیر قانونی تعمیرات شروع کر رہا ہے ۔ ذریعے کا کہنا ہے کہ مذکورہ بلڈر گوالیار کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی ، ٹیچرز کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی اور ملک کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی میں قوانین کی دھجیاں اڑاتے ہوئے غیر قانونی تعمیرات میں مصروف ہے۔ بلڈنگ افسران بلڈر سے غیر قانونی تعمیرات کا پیکج طے کر کے اس کی غیر قانونی تعمیرات کو نظر انداز کرتے ہوئے اس کیخلاف کوئی ایکشن نہیں لے رہے۔ ”امت “کو معلوم ہوا ہے کہ گوالیار کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی میں پلاٹ نمبر CM-48پلاٹ نمبر CM-49پلاٹ نمبر CN-50اور پلاٹ نمبر51پر بااثر بلڈر نقشے کے بر خلاف غیر قانونی تعمیرات کر رہا ہے، جس پر اب تک کوئی ایکشن نہیں لیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے افتخار قائم خانی کی جانب سے افسران کو غیر قانونی تعمیرات کیخلاف بھرپور کارروائی کی ہدایت کی گئی ہے، لیکن مذکورہ افسران ڈی جی کے نام پر ہی بلڈرز سے بھتہ وصول کررہے ہیں۔ ”امت“ کو معلوم ہوا ہے کہ ٹیچرز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے پلا ٹ نمبر RS-41پر چالان نمبر 006/13683پر ایس بی سی اے نے گراؤنڈ پلس 3کا نقشہ منظور کیاتھا ،لیکن بااثر بلڈرز کی جانب سے 4منزلہ غیر قانونی تعمیرات کرلی گئیں۔ اہم ذرائع کا کہناہے کہ بااثر بلڈر نےکنیزفاطمہ کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی میں پلاٹ نمبر CM-3بلاک 1بلاک Dمیں بھی نقشے کیخلاف غیر قانونی تعمیرات کررکھی ہیں ،جبکہ مذکورہ بلڈر نے ملک کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے پلاٹ نمبرRS17پر 4منزلہ غیر قانونی تعمیرات کررکھی ہیں۔ ذریعے کا کہنا ہے کہ بلڈر ایس بی سی اے افسران سے لاکھوں روپے میں معاملات طے کرکے کھلے عام غیر قانونی تعمیرات کرا رہا ہے۔ ذریعے کا کہنا ہے کہ ٹیچرز کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے ایک غیر قانونی پروجیکٹ پر ایس بی سی اے کی جانب سے کاسیٹک ڈیمالیشن کی گئی تھی ، جو دوبارہ بھتہ دے کر تعمیر کرلیا گیا ہے ۔