اسلام آباد(امت نیوز)وزیراعظم عمران خان نے قبل از وقت انتخابات کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ فوج پی ٹی آئی کے منشور و جمہوری حکومت کے ساتھ کھڑی ہے۔ بطور وزیراعظم خارجہ امور سے متعلق فیصلے خود کرتا ہوں۔ فوج جمہوری حکومت کے ساتھ کھڑی ہے۔اگرمیرا کوئی وزیرغلط کام کرتا ہے تو چاہتا ہوں وہ بے نقاب ہو۔پورے ملک میں ہیلتھ کارڈ متعارف کرایا جائے گا ۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار پیر کو ٹی وی اینکرزو سینئر صحافیوں سے ملاقات میں کیا۔عمران خان نے 100 روزہ پلان کے حوالے سے کہا کہ ایک پُل بھی 100 دن میں نہیں بنتا۔اس عرصے میں سمت متعین ہوتی ہے۔یہ میرے مفاد میں ہے کہ مجھ پر اور میرے وزرا پر چیک ہو۔ ملکی برآمدات بڑھیں۔ منی لانڈرنگ پر اسی ہفتے قانون لا رہے ہیں۔اس سوال پر کہ اگر جنوبی پنجاب الگ صوبہ بنتا ہے تو وسطی پنجاب میں تحریک انصاف کی حکومت ختم ہوجائے گی؟ ۔ اس پر عمران خان نے کہا کہ جب تک یہ مرحلہ آئے گا ہوسکتا ہے اس سے پہلے ہی الیکشن ہوجائے۔کرتار پور راہدری پر فیصلہ میری گوگلی نہیں سیدھا سادھا فیصلہ تھا۔ نفرت کو ختم کرنے کیلئے کرتارپور کوریڈور کھولا۔ہم نے دھوکہ یا ڈبل گیم نہیں کی ۔کشمیر کے مسئلے کے حل کے لیے پرعزم ہیں۔دونوں ملک چاہیں تو یہ ہوسکتا ہے۔ پراکسی وار سے جیت سکتے ہیں نہ جنگ کسی مسئلے کا حل ہے۔واحد حل مذاکرات ہے۔وزیراعظم نےانکشاف کیا کہ پہلے بھی ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہوا تومجھے علم نہیں تھا اور گزشتہ روز بھی روپے کی بے قدری کا ٹی وی سے پتا چلا۔میکنزم بنا رہے ہیں کہ اسٹیٹ بینک حکومت کو اعتماد میں لیے بغیر روپے کی قدر نہ گرائے۔ اس موقع پر وزیراعظم نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور زلفی بخاری کے معاملات پر چیف جسٹس کے ریمارکس پر شکوہ کیا۔چیف جسٹس کو دیکھنا چاہیے تھا کہ بزدار پنجاب کے چیف ایگزیکٹو ہیں ۔وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو شکایت ملی کہ کسی نےبشریٰ بی بی کی بیٹی سے ناروا سلوک کیا ہے تو انہوں نے افسر کو بلا کر پوچھا، کیا صوبے کا چیف ایگزیکٹو عثمان بزدار کسی پولیس افسر کو بلاکر پوچھ نہیں سکتا؟۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ہمارے ساتھ تعاون کررہے ہیں۔ہم قائمہ کمیٹیاں بنارہے ہیں۔پی اے سی کے معاملے پر اپوزیشن تعاون نہیں کررہی ۔فارم ہاؤس معاملے پر اعظم سواتی کی غلطی ہوئی تو وہ استعفیٰ دے دیں گے۔