تفریحی جھلیں ۔ واٹر بورڈ کی اراضی واگزار کرانے کا حکم

0

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سپریم کورٹ نے شہر قائد میں تفریحی جھلیں اور واٹر بورڈ کی اراضی واگزار کرانے کا حکم دیدیا ۔اس حوالے سے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چند روز قبل جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں اہم اجلاس ہوا تھا جس میں اعلیٰ حکام نے شرکت کی تھی۔ اجلاس میں ملٹری لینڈ کی زمینوں پر شادی ہالز اور دیگر تجارتی سرگرمیوں کو خلاف قانون قرار دیا گیا۔ سپریم کورٹ نے دفاعی مقاصد کیلئے حاصل کی گئی زمینوں سے بھی فوری شادی ہالز ختم کرنے کا حکم دیا ہے۔ اجلاس کے سربراہ نے ریماکس میں کہا تھا کہ اسپتالوں کیلئے مختص زمینوں پر بھی شادی ہالز قائم کردیئے گئے ہیں۔ سپریم کورٹ نے ڈی ایچ اے کے تمام فیزز میں جدید لائبریریز قائم کرنے کی ہدایت کردی۔ سپریم کورٹ نے شہر کے تمام پارکس سمیت رفاعی پلاٹوں کو ماسٹر پلان کے مطابق واگزار کرانے کا بھی حکم دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے کے ایم سی بلڈنگ اور سٹی کورٹ کی درمیانی سڑک پر تعمیرات تفریحی جھلیں کا بھی نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام سے جواب طلب کرلیا۔ بعدازاں ایک اور اجلاس میں سپریم کورٹ نے کراچی کی 4 جھیلوں اور واٹر بورڈ کی زمین سےغیر قانونی تعمیرات ختم کرانے کا حکم دے دیا۔ اجلاس میں میونسپل کمشنر ڈاکٹر سیف الرحمان، ڈی جی کے ڈی اے سمیع صدیقی سمیت دیگر اعلیٰ حکام شریک تھے۔ اجلاس میں سپریم کورٹ نے کراچی کی تفریحی جھیلوں پر ہونے والے قبضوں کا نوٹس لے لیا۔ جسٹس گلزار احمد نے کراچی میں 4 جھیلوں سے غیر قانونی تعمیرات ختم کرانے کا حکم دیدیا۔ جسٹس گلزار احمد نے ریماکس دیئے کہ شہریوں کی تفریح کیلئے مختص جھیلوں کو اصل شکل میں بحال کرایا جائے۔ کراچی کے علاقے پی سی ایچ ایس اور گلشن اقبال میں غیر قانونی تعمیرات موجود ہیں۔ جسٹس گلزار احمد نے جھیلوں کو بحال کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔دریں اثنا سندھ ہائیکورٹ نے گلستان جوہر بلاک 6 میں 404 پلاٹوں پر قبضے کیس میں توہین عدالت درخواست پر ڈی جی کے ڈی اے سمی صدیقی و دیگر کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کردیئے۔اور فریقین سے 14 جنوری کو جواب طلب کرلیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More