مہلت دیئے بغیر ٹرانسفر لیٹر پر گاڑیوں کیخلاف کریک ڈاؤن کا حکم

0

ٹرانسفر لیٹر پر گاڑیوں کیخلاف
کراچی(اسٹاف رپورٹر)وزیراعلیٰ س ٹرانسفر لیٹر پر گاڑیوں کیخلافندھ سید مراد علی شاہ نےایپکس کمیٹی کے اجلاس کے دوران محکمہ ایکسائزکو مہلت دیئے بغیر ٹرانسفر لیٹر پر گاڑی چلانے کیخلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیدیا ہے۔کراچی میں لاکھوں گاڑیاں ٹرانسفر لیٹر پر چلائی جا رہی ہیں۔اس ضمن میں محکمہ ایکسائز کی جانب سے شہریوں کو گاڑیاں اپنے نام منتقل کرنے کیلئے کوئی مہلت دی گئی ہے نہ ہی کوئی اضافی انتظامات کئے گئے ہیں ۔ آئی جی سندھ کو مختلف ممالک کے قونصل خانوں،وزیر اعلیٰ و گورنر ہاؤسزو آئی جی آفس کے باہر تعینات پولیس اہلکاروں کو بلٹ پروف جیکٹس فراہم کرنے کی ہدایت کی ۔وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہونے والےاجلاس میں صوبائی وزیر ناصر شاہ، وزیر اعلیٰ کے مشیر مرتضیٰ وہاب، آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام، ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ ڈاکٹر ولی اللہ دَل، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو اور کمشنر کراچی افتخار شہلوانی کے علاوہ دیگر حکام نے شرکت کی۔ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ ڈاکٹر ولی اللہ دَل نے اجلاس کو بتایا کہ چینی قونصلیٹ پر حملے میں استعمال ہونے والی گاڑی ٹرانسفر لیٹر پر استعمال ہو رہی تھی ۔ جس شخص کے نام پر گاڑی تھی، اس نے کار 6 سال قبل بیچ دی تھی اور 5سال پہلے اُس کا انتقال بھی ہوچکا ہے۔آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے بتایا کہ 2013 میں دہشت گردی کے 61واقعات رونما ہوئے تھے جبکہ 2018 میں ان کی تعداد صرف2 ہے۔ٹارگٹ کلنگ کی تعداد 509 سے کم ہوکر5 رہ گئی۔بھتہ خوری کے کیسز575 سے131 رہ گئے ہیں۔اغوا برائے تاوان کے کیسز173کی جگہ صرف 12رہ گئے ہیں۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ انہوں نے پولیس کو زیادہ سے زیادہ سہولیات،جدید اسلحہ اور تربیت سے آراستہ کیاہے لہٰذا جرائم کی شرح کم ہوئی ہے ۔ اب میں چاہتاہوں کہ تھانہ کلچر تبدیل ہو اس کے لیے میں نے پولیس پبلک فرینڈلی بنانے کے لیے ضروری اقدامات کیے ہیں۔وزیراعلیٰ سندھ کو بتایاگیاکہ2013 میں 12187 موبائل چھینے گئے اور2018 میں اب تک 14051 واقعات رپورٹ ہوچکے ہیں ۔2013 میں 5118موٹر سائیکلیں چھینی گئیں۔2018 میں تعداد کم ہو کر 1892 رہ گئی ہے۔ 5برس قبل 980 گاڑیاں چھینی گئیں جبکہ 2018 میں ان کی تعداد 165 ہے ۔وزیراعلیٰ سندھ نےچینی قونصل خانے پر حملے میں شہید کوئٹہ کے باپ بیٹے کے معاوضے کیلئے سمری بھجوانے کی ہدایت کی اور زخمی سیکورٹی گارڈ کے علاج کےبارے میں بھی دریافت کیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More