حیدرآباد میں سفاک عناصر نے7سالہ بچی ذبح کردی
حیدر آباد (بیورو رپورٹ) گلشن رئیس فیز ٹومیں درندہ صفت قاتلوں نے 7سالہ بچی کو ذبح کرنے کے بعد لاش بوری میں بند کرکے نہرکنارے پھینک دی، جسے پولیس نے علاقہ مکینوں کی نشاندہی پر سول اسپتال پہنچایا، ابتدائی تحقیقات کے دوران بچی سے زیادتی کی تصدیق کیلئے نمونے حاصل کرلئے گئے، رات گئے تک ٹنڈو یوسف تھانے پر مقدمہ درج نہیں کیاگیا،واقعے کے بعد علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا۔تفصیلات کے مطابق ٹنڈویوسف تھانے کی حدود گلشن رئیس فیزٹو سے متصل نہر کنارے پر پڑی 7سالہ معصوم بچی بوری بند لاش پولیس نے برآمد کرلی ،مقتولہ ننی پری کو گلاکاٹ کر قتل کیاگیا ہے، پولیس کے مطابق علاقہ مکینوں نے اطلاع دی کہ نہر کنارے پلاسٹک کی ایک بوری سے خون رس رہا ہے جس پر پولیس فوری کارروائی کے لئے پہنچی ،موقع پر پہنچنے والی پولیس پارٹی نے بوری کو کھول کر دیکھا تو اس میں تقریباً 7 سالہ بچی کی گردن کٹی لاش موجودتھی، جس کی اطلاع فوری ایس ایس پی حیدرآباد سرفراز نواز شیخ کو دی جنہوں نے موقع پر پہنچ کر فرانزک ماہرین کی موجودگی میں ضابطے کی کارروائی مکمل کرنے کے بعد لا ش کو سول اسپتال منتقل کرلیا،اس موقع پر پولیس نے بعض مکینوں کے بیانات بھی ریکارڈ کئے، ڈاکٹرز کے مطابق اب تک بچی سے زیادتی کی تصدیق نہیں ہوسکی، تاہم مقتولہ کے جسم سے اجزا لے کر کراچی لیبارٹری روانہ کردئیے گئے ہیں ڈاکٹر ز کاکہنا ہے کہ معصوم بچی کو بے دردی سے قتل کرنے کے بعد چھوٹی بوری میں بند کیاگیاتھا جس سے مقتولہ کے جسم کی کئی ہڈیاں ٹوٹ گئیں، رات گئے تک مقتولہ بچی کی شناخت نہیں ہوسکی تھی جبکہ پولیس کی جانب سے مقتولہ بچی کی تصاویر اورملنے والی معلومات تمام تھانوں کو فراہم کردی گئی تھیں، ٹنڈو یوسف پولیس کی جانب سے رات گئے تک قتل اورلاش ملنے کی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی تھی ،ایس ایچ اواقبال عباسی کا کہنا ہے کہ اگر24گھنٹے کے اندر مقتولہ کی شناخت نہیں ہوسکی تو سرکار کی مدعیت میں نامعلوم سفاک ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا۔