افغان خفیہ اہلکاروں کو پاکستانی شناختی کارڈ جاری ہوئے-سینیٹ کمیٹی
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)جمعیت علما اسلام (ف) کے سینیٹر طلحہ محمود نے انکشاف کیا ہے کہ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے افغانستان کی خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں کو شناختی کارڈ جاری کردیئے جبکہ پاکستانی شناختی کارڈ رکھنے والے غیرملکیوں کے بھارتی ویزے بھی لگے۔ سینیٹ کی کابینہ سیکریٹریٹ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر طلحہ محمود کی صدارت میں ہوا، جہاں ان کا کہنا تھا کہ نادرا نے افغام انٹیلی جنس کے افراد کو شناختی کارڈ جاری کیے ہوئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ سینکڑوں کی تعداد میں افغان اور تاجک شہریوں کو بھی شناختی کارڈ جاری کیے گئے ہیں لیکن نادرا نے بعض شناختی کارڈ تاحال بلاک نہیں کیے۔کمیٹی کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ لاہور سے تاجک شہریوں کو 150 شناختی کارڈ جاری کیے جن میں سے اکثر کو غیرفعال کردیا گیا ہے۔طلحہ محمود کا کہنا تھا کہ پاکستانی شناختی کارڈ رکھنے والے غیر ملکیوں کے پاسپورٹ پر بھارت کے ویزے بھی لگے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شناختی کارڈ رکھنے والے غیر ملکیوں کی فہرست انٹیلی جنس بیورو(آئی بی) کے حوالے کردی گئی ہے اور آئی بی اس حوالے سے غیر ملکیوں کی تحقیقات کرے گی۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ لاہور سے ملنے والے شناختی کارڈ بلاک تو کردیئے گئے ہیں لیکن گرفتاریاں عمل میں نہیں لائی گئیں۔ان کا کہنا تھا کہ نادرا نے ایلینز کو شناختی کارڈ کے اجرا روکنے کے لیے کوئی اقدام نہیں کیا۔ سینیٹ کمیٹی نے سیف سٹی پروجیکٹ کی تحقیقات سے متعلق فیصلے کرتے ہوئے معاملے کی تحقیقات آئی بی سے کرانے کی سفارش کردی۔سینیٹر طلحہ محمود کا کہنا تھا کہ سیف سٹی پروجیکٹ کے کیمرے انتہائی ناکارہ اور کسی کام کے نہیں حالانکہ 19 سو کیمروں پر 20 ارب سے زائد رقم خرچ ہوئی ہے۔