اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے ہم بھی چاہتے ہیں کہ ممبئی حملے کے بمباروں سے متعلق کچھ کیا جائے۔ میں نے پاکستانی حکام سے کہا ہے کہ مقدمے کی تفصیلات معلوم کریں۔اس کیس کو حل کرنا ہمارے مفاد میں ہے کیونکہ یہ دہشت گرد حملہ تھا۔انہوں نے ان خیالات کا اظہارواشنگٹن پوسٹ کو انٹرویو میں کیا۔ سوالات کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ بھارتی برسر اقتدار جماعت پاکستان مخالف اور مسلم دشمن ہے، وہاں عام انتخابات ہونے والے ہیں اسی لیے ہماری دوستانہ کاوشوں کو رد کیا جارہا ہے۔ہم نے کرتار پور پر ویزا فری کوریڈور کھولا، امید کرتے ہیں کہ بھارت میں انتخابی عمل کے بعد ان سے دوبارہ مذاکرات شروع کرسکیں گے ۔عمران خان نے کہا وہ امریکہ سے ایسے تعلقات کبھی نہیں چاہیں گے ،جس میں کرائے کے قاتل یعنی پیسے دے کر جنگ لڑنے یا پاکستان کے ساتھ خریدی گئی بندوق جیسا برتاؤ کیا جائے، ہم امریکہ کے ساتھ چین جیسے باقاعدہ تعلقات چاہتے ہیں۔ اگر کوئی امریکہ کی پالیسیوں سے اتفاق نہیں کرتا تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ امریکہ کے خلاف ہے۔امریکی جنگ لڑ کر بہت کچھ برداشت کیا ،اب وہی کریں گے جو ہمارے مفاد میں ہوگا۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں طالبان کی کوئی پناہ گاہیں نہیں ہیں،تاہم وزیر اعظم نے افغان طالبان کی ملک میں موجودگی کے امکانات کو مسترد نہیں کیا اور کہا ہوسکتا ہے 2 سے 3 ہزار طالبان پناہ گزینوں کی آڑ میں افغان مہاجرین کے کیمپوں میں رہ رہے ہوں۔ انہوں نے کہا ہم نہیں چاہیں گے کہ امریکہ 1989 کی طرح پاکستان کو تنہا چھوڑ کر افغانستان سے جلد بازی میں نکلے، امریکہ افغانستان میں پہلے حالات ٹھیک کرے پھر تعمیر نو کے لیے بھی اس کی ضرورت ہوگی۔ ہم طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کی پوری کوشش کریں گے۔اس سوال پر کہ کیا وہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات میں گرم جوشی کے خواہاں ہیں تو عمران خان نے کہاکہ سپرپاور کے ساتھ کون دوستی کرنا نہیں چاہتا۔تاہم وزیر اعظم نے ڈرون حملوں کی مخالفت کے اپنے موقف کا اعادہ کیا۔انہوں نے کہا اسامہ بن لادن کو قتل کرنے کیلئےامریکی آپریشن بہت ذلت آمیز تھا کہ دہشت گرد کو مارنے کے لیے امریکہ نے پاکستان پر بھروسہ نہیں کیا۔ عمران خان نے اس بات کی تردید کی کہ انہوں نے اسامہ کی ہلاکت کو’ بے رحمی سےقتل‘ قرار دیا تھا ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاآئی ایم ایف شرائط عام آدمی کو نقصان پہنچائیں گی۔دریں اثنا اسلام آباد میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہےکہ چین نے مدینہ کی ریاست کے اصولوں پر چل کر 70 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا مگر پاکستان میں امیر امیر ہوتا گیا اور غریب غریب ہی رہ گیا۔انہوں نے کہا کہ آج ہمارے عظیم ملک نہ بننے کی وجہ جھکنا اور ہاتھ پھیلانا ہے جس نے ہماری قومی غیرت ختم کردی۔