کراچی(اسٹاف رپورٹر)سردی آتے ہی گیس کی لوڈشیڈنگ کے نتیجے میں چولہے ٹھنڈے پڑ گئے۔سائٹ ٹاؤن، اورنگی ، لیاری، اعظم بستی ، کیماڑی ، ایف بی ایریا سمیت شہر کے دیگر علاقوں میں گیس بندش کے باعث عوام کو پریشانی کا سامنا ہے۔گیس لوڈشیڈنگ کے نتیجے میں ملازمت پیشہ افراد اور طلبہ و طالبات شدید متاثر ہورہے ہیں۔شہریوں کو ملازمتوں، جب کہ طلبہ و طالبات کو درسگاہوں کو جانے میں تاخیر ہو رہی ہے۔وزیراعظم کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ سردی میں گیس کی لوڈ شیڈنگ نہیں کی جائے گی، لیکن سوئی گیس کمپنی حکام نے حکومتی اعلان کو ہوا میں اڑا دیا اور شہر کے مختلف علاقوں میں گیس کی عدم فراہمی کا سلسلہ شروع کیا جاچکا ہے۔ایس ایس جی سی کی جانب سے غیر علانیہ طور پر فرنٹیئر کالونی، الہی کالونی، اورنگی سیکٹر فائیو ای میں صبح ، دوپہر اور شام کے اوقات میں لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے ۔تینوں اہم اوقات میں گیس بندش اور کئی مقامات پر پریشر میں کمی سے امور خانہ داری شدید متاثر ہورہی ہے ، جس کے نتیجے میں عوام اور طلبہ و طالبات ناشتہ اور دوپہر کا کھانا کھائے بغیر ملازمتوں اور پڑھائی کے لیے جانے پر مجبور ہیں۔اورنگی کے علاقے فقیر کالونی و دیگر علاقوں میں بھی صبح و شام بحران کا سامنا ہے۔اعظم بستی و دیگر اطراف میں بھی گیس بندش کا سلسلہ جاری ہے۔لیاری کے نوالین ، بکرا پیڑی ،سنگو لین ،چاکیواڑہ سمیت دیگر علاقوں میں کئی کئی گھنٹے گیس کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے ۔کیماڑی ٹائون اور فیڈرل بی ایریا کے مکینوں کی جانب سے بھی گیس لوڈشیڈنگ کی شکایات کی گئی ہیں۔ کیماڑی کے ایک رہائشی کا کہنا تھا کہ ہفتہ کو دوپہر میں گیس لوڈشیڈنگ کا سامنا کرنا پڑا۔دوسری جانب گیس لوڈشیڈنگ کے نتیجے میں ہوٹلوں اور تندور والوں کی چاندی ہوگئی، جہاں پریشان حال شہریوں کی قطاریں لگی رہتی ہیں۔صبح اور دوپہر کے اوقات میں اسکول اور مدارس جانے والے بچے تندوروں پر روٹیوں کے حصول کے لیے قطار میں لگے رہتے ہیں۔شہریوں نے ایس ایس جی سی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ گیس بندش اور پریشر میں کمی کا نوٹس لیا جائے۔عوام کو گیس کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو پابندی کے ساتھ گیس کے بلوں کی ادائیگی کے باوجود گیس بحران کا شکار کرنا افسوسناک ہے۔