بیٹی کوپروٹوکول نہ ملنے پرشیریں مزاری ایچ ای سی پر برہم

0

اسلام آباد(خصوصی رپورٹر) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری بیٹی کوخصوصی پروٹوکول نہ ملنے پر ہائیر ایجوکیشن کمیشن(ایچ ای سی) پر برس پڑیں، ایچ ای سی کےڈگریوں کی تصدیق کے نظام کومضحکہ خیزاور ہراساں کرنے والا قرار دےدیا۔ ایچ ای سی نے وفاقی وزیرکی بیٹی کی آسٹریلوی یونیورسٹی سےحاصل کی گئی قانون کی ڈگری کی تصدیق کر دی تاہم پاکستان میں قانون کی پریکٹس کرنے کے لیےخصوصی ٹیسٹ پاس کرنے کی شرط عائد کر دی، جس پر وفاقی وزیر اور ان کی بیٹی سیخ پا ہو گئیں۔ یاد رہے سپریم کورٹ نے بیرون ملک سے قانون کی ڈگری حاصل کرنے والوں کو پاکستان میں قانون کی پریکٹس کرنے کے لیے خصوصی ایکوویلنس ٹیسٹ پاس کرنا لازم قرار دے رکھا ہے۔ گزشتہ روز سوشل نیٹ ورکنگ سائیٹ ٹوئٹرپرجاری اپنے ایک پیغام میں شیریں مزاری نے ایچ ای سی کے غیر ملکی جامعات کی جانب سے جاری ڈگریوں کی تصدیق کے طریقہ کار کو کا ’’مضحکہ خیز نظام ‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایچ ای سی چربہ سازی اور ایگزیکٹ کی ڈگریوں کو تو نہیں پکڑ سکتا، لیکن جانی پہچانی غیر ملکی جامعات کی ڈگریوں کے حامل افراد کو ’’ہراساں‘‘ کرتا ہے اور غیر ملکی جامعات کی تصدیق شدہ ڈگریوں کی دوبارہ تصدیق کے لیے 5ہزار روپے فیس وصول کی جاتی ہے۔ذرائع کاکہناہےکہ وفاقی وزیرکی تنقید کی اصل وجہ ان کی بیٹی کو ایچ ای سی کی جانب سے خصوصی پروٹوکول نہ دینا ہے۔ٹیسٹ پاس کرنےکی شرائط پروفاقی وزیراوران کی بیٹی طیش میں آ گئیں اورایچ ای سی کے نظام کو مضحکہ خیز اور حراساں کرنے والا نظام قرار دے دیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More