پیرس(امت نیوز)فرانس میں تیل کی قیمتوں میں اضافے اورمہنگائی کے خلاف احتجاج کرنے والی تنظیم پیلی جیکٹ نے کہا ہے کہ اسٹراس برگ حملہ مظاہرے رکوانے کی حکومتی سازش ہے۔ سوشل میڈیا پیغام میں تنظیم کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس سروسز کے مطابق ملزم کے بارے میں پہلے سےسکیورٹی خدشات موجود تھے لیکن اسے پکڑا نہیں گیا ، جبکہ لوگوں کو گھروں میں رہنے کا کہا گیا ہے۔ دوسری جانب اسٹراس برگ میں کرسمس بازار پر فائرنگ سے ہلاکتیں4 ہو گئیں جبکہ 12 افراد زخمی ہیں ،جن میں متعدد کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔حملہ آور کی شناخت فرانسیسی شہری 29سالہ چیرف کے نام سے ہوئی ہے، جو اسٹراس برگ کا ہی رہائشی ہے اور اس کا مجرمانہ ریکارڈ موجود تھا۔فرانسیسی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ مقابلے کے بعد ملزم کو سیکورٹی فورسز نے فائرنگ کرکے زخمی کر دیا تاہم وہ فرارہو گیا ہے ۔ حملے کے وقت اسٹراس برگ میں واقع یورپی پارلیمان کا سیشن جاری تھا اور سیکڑوں ارکان پارلیمان عمارت میں موجودتھے۔فائرنگ کے بعد یورپی پارلیمنٹ بھی بند کردی گئی۔ملزم چیرف نےمنگل کی شام اسٹراس برگ کے تاریخی کرسمس بازار میں اس وقت فائرنگ کی تھی جب بازار بند ہو رہا تھا۔ حملے میں3 افراد ہلاک اور13زخمی ہوگئے تھے۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کی تلاش کے لیے جاری آپریشن میں 600سیکورٹی اہلکار حصہ لے رہے ہیں ،جنہیں ہیلی کاپٹروں کی مدد بھی حاصل ہے۔