56کمپنیاں – افسران کو تنخواہوں کی مد میں 88 کروڑ ادائیگیوں کا انکشاف
اسلام آباد ( ناصرعباسی ) پنجاب کی پبلک لمیٹڈ کمپنیوں میں تعینات61 افسران کوقومی خزانے سے بھاری تنخواہوں کی مدمیں88کروڑ 64 لاکھ روپے سے زائد کی ادائیگیاں کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے ۔قومی احتساب بیورو (نیب) کی زیر حراست گریڈ 19 کے افسر احد چیمہ نے تنخواہ کی مد میں سب سے زیادہ 5کروڑ 72لاکھ 50ہزار روپے سے زائد جبکہ گریڈ 19کے افسر نجم احمد شاہ نے 5کروڑ 24لاکھ روپے سے زائد کی رقم وصول کی۔احد چیمہ اور انجم احمد شاہ نے قائد اعظم سولر پاور لمیٹڈ کمپنی میں تعیناتی کی مد میں یہ تنخواہیں وصول کیں۔تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے صوبے میں مختلف شعبوں میں پبلک لمیٹڈ کمپنیاں قائم کرتے ہوئے من پسند سرکاری افسران کو بھاری تنخواہوں پر ان کمپنیوں تعینات کیا گیا ۔’’امت‘‘ کو دستیاب معلومات کے مطابق محکمہ پرائمری اینڈ اسکینڈری پنجاب کے ماتحت قائم کردہ کمپنی پبلک ہیلتھ فسیلیٹی مینجمنٹ کمپنی (پی ایچ ایف ایم سی)میں11مئی2017سے تعینات گریڈ 20کے افسر ڈاکٹر ندیم سہیل کو ماہانہ3لاکھ روپے،29اپریل 2017 سے تعینات گریڈ 19کے افسر محمد علی عمار کو ماہانہ 6لاکھ روپے، 7جون 2017سےتعینات گریڈ18کے افسرمحمد ذوالقرنین کو ماہانہ ساڑھے 4لاکھ روپے ،محکمہ پاپولیشن ویلفیئر پنجاب کے ماتحت قائم کردہ کمپنی پنجاب پاپولیشن انو ویشن فنڈمیں8مئی2017سےتعینات گریڈ 19کے افسر جواد احمد قریشی کو ماہانہ7 لاکھ روپے،محکمہ پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ پنجاب کے ماتحت قائم کردہ کمپنی پنجاب اسکلز دیویلپمنٹ فنڈمیں 2فروری 2011سے 5اکتوبر 2015تک تعینات رہنے والے گریڈ 19کے افسر علی سرفراز حسین کو ماہانہ4لاکھ 29ہزار 250روپے ،محکمہ پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ پنجاب کے ماتحت قائم کردہ اربن سیکٹر پلاننگ اینڈ مینجمنٹ سروسز یونٹ پرائیویٹ لمیٹڈ میں 20جولائی 2012سے تعینات گریڈ 20کے افسر ڈاکٹر ناصر جاوید 8لاکھ 80ہزار روپےماہانہ،25ستمبر 2013 سے 12 جولائی 2018تک تعینات رہنے والے گریڈ 18کے افسر رفاقت علی بھنگو کو ماہانہ 4لاکھ 10ہزار روپے، 2جون 2015سے تعینات گریڈ 18کے افسر عون عباس بخاری کو ماہانہ 3لاکھ 80ہزار روپے، یکم جولائی 2012 سے 5ستمبر 2017تک تعینات رہنے والے گریڈ 17کے افسر عبدالرزاق کو ماہانہ 4لاکھ 95ہزار روپے ،16اگست 2012سے 28فروری 2016تک تعینات رہنے والے گریڈ 18کے افسر فیصل فرید کو 3لاکھ 76ہزار 250 روپے ماہانہ، 27فروری 2015سے 31دسمبر 2017 تک تعینات رہنے والے گریڈ 18کے افسر توصیف دلشاد کھٹانہ کو3لاکھ 32ہزار 750روپےماہانہ ،30دسمبر 2016سے 21اگست 2017تک تعینات رہنے والے گریڈ 15کے افسر بابر چوہان کو 3لاکھ 85ہزار روپے ماہانہ 14اکتوبر 2017سے 28فروری 2018 تک تعینات رہنے والے گریڈ 18کے افسر سلیم احمد خان کو 3لاکھ روپے ماہانہ دئیے جاتے رہے ہیں،محکمہ پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ پنجاب کے ماتحت قائم کردہ پنجاب سوشل پروٹیکشن اتھارٹی میں 20اگست 2015 سے تعینات گریڈ 19 کے افسر ڈاکٹر سہیل چوہدری کی جانب سے عہدہ سنبھالنے پر شروع میں ساڑھے 4لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ وصول کی جاتی رہی تاہم بعدازاں ان کی تنخواہ میں اضافہ کرتے ہوئے6لاکھ 43ہزار روپے ماہانہ کی جاچکی ہے اوروہ 6لاکھ 43ہزار روپے ماہانہ وصول کرتے رہے ہیں۔ 6اکتوبر 2016سے تعینات گریڈ 19کے افسر سید طاہر رضا ہمدانی کی کمپنی میں تعیناتی کے وقت 3لاکھ 95ہزار روپے ماہانہ تنخواہ مقرر کی گئی جو بعدازاں بڑھا کر 4لاکھ 34ہزار روپے ماہانہ کی جاچکی ہے ۔21اکتوبر 2015 سے تعینات گریڈ 18کے افسر وقار اعظم کی تعیناتی کے وقت سوا3لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ مقرر کی گئی جو بڑھا کر 3لاکھ 93ہزار 250روپے ماہانہ کی جاچکی ہے۔ 19نومبر 2015سےتعینات گریڈ 18کے افسر شاہدہ فرخ نوید کی تعیناتی کے وقت ماہانہ تنخواہ اڑھائی لاکھ روپے مقرر کی گئی جو بڑھا کر3لاکھ2ہزار 500روپے کی جاچکی ہے ۔ 25نومبر 2015سے 5فروری 2016تک کمپنی میں تعینات رہنے والےڈائریکٹر بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (گریڈ 19)نور الرحمان کو ماہانہ سو3لاکھ روپے کی ادائیگی کی جاتی رہی ہے یکم جون 2016سے31دسمبر 2016 تک کمپنی میں تعینات رہنے والے گریڈ 18کے افسر سہیل احمد ٹیپو کو ماہانہ 3لاکھ 35ہزار روپے کی ادائیگیاں کی گئیں۔ 10اکتوبر 2016سے 19جولائی 2017تک کمپنی میں تعینات رہنے والے گریڈ 19کے افسر مرزا نصیر عنایت کو ماہانہ3لاکھ 35ہزار روپے کی ادائیگی کی جاتی رہی۔ 16نومبر 2015سے 9جون 2016تک تعینات رہنے والے گریڈ 19(ڈائریکٹر بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام )نوید اکبر کو سوا 3لاکھ روپے ماہانہ ادا کیے گئے محکمہ ہائیر ایجوکیشن کے ماتحت قائم لاہور نالیج پارک کمپنی میں 14اکتوبر 2016سے 22فروری 2017تک بطور چیف ایگزیکٹو آفیسر(سی ای او)تعینات گریڈ19 کے افسر شاہد زمان مہمند کو8لاکھ روپے ماہانہ ،کمپنی میں6ستمبر 2017سےبطور چیف آپریٹنگ آفیسر تعینات گریڈ 17کے افسر عبدالرزاق کو ماہانہ ساڑھے 8لاکھ روپے ،محکمہ ہوم پنجاب کے ماتحت قائم کردہ پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی میں 7ستمبر2015سے تعینات رہنے والےگریڈ 21 کے افسر ایڈیشنل آئی جی ملک علی عامر کو ماہانہ 7لاکھ 95ہزار 160روپے ، 8اکتوبر 2015سے تعینات ہونے والے گریڈ 19کے افسر ایس ایس پی اکبر ناصر خان کو 7لاکھ 43ہزار853روپے ماہانہ،13نومبر 2017سے تعینات ہونے والے گریڈ 20کے افسر ڈی آئی جی محمد کامران خان کو ماہانہ 4لاکھ 96ہزار روپے ،28اپریل 2016سے تعینات ہونے والے گریڈ 20کے افسر ڈی آئی جی ناصر احمد چیمہ کو 4ماہانہ لاکھ 91ہزار روپے سے زائد، 29جون 2016 سے 13جولائی 2017تک تعینات رہنے والے گریڈ 19کے افسر ایس ایس پی اطہر اسماعل امجد کو ماہانہ 3لاکھ 89ہزار 830روپے، محکمہ ہاؤسنگ ،اربن ڈیویلپمنٹ اینڈ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے ماتحت قائم کردہ پنجاب صاف پانی کمپنی( نارتھ )میں 18ستمبر2017 سے 12جولائی 2018تعینات رہنے والے گریڈ 20 کے افسر کیپٹن(ر)محمد عثمان کوجون 2018 تک14لاکھ 50ہزار روپےماہانہ ،21اپریل 2017سے 16اگست 2017تک تعینات رہنے والے گریڈ 20 کے افسرخالد شیر دل کو2016-17میں 13لاکھ روپے سے زائد جبکہ 2017-18میں 12لاکھ روپے ماہانہ،16اپریل 2014سے یکم جولائی 2015تک تعینات رہنے والے گریڈ 20کے افسر فراست اقبال کو ساڑھے 5لاکھ روپے ماہانہ ،7فروری 2015سے 23دسمبر 2016تک تعینات رہنے والے وسیم اجمل چوہدری کو 10لاکھ 39ہزار 500روپےماہانہ ،9ستمبر 2015سے 30نومبر 2016تک تعینات رہنے والے گریڈ 17 کی افسر سیدہ شبنم نجف کو 4لاکھ 84ہزار روپے ماہانہ، 25فروری 2016سے 25اپریل 2016تک تعینات رہنے والےگریڈ 17کے افسرخالد مجید کو 4لاکھ 40ہزار روپے ماہانہ،3جنوری 2017سے 12جنوری 2018تک تعینات رہنے والے گریڈ 20کے افسرنبیل جاوید کو 14لاکھ 50ہزار روپے ماہانہ،11ستمبر 2017سے تعینات ہونے والے گریڈ 17کے افسر شکیل احمد بھٹی کو ماہانہ 3لاکھ 89ہزار743روپے،یکم جولائی 2015 سے 21فروری 2018 تک تعینات رہنے والے گریڈ 19کے افسرچیف ایگزیکٹو آفیسراحد خان چیمہ 19لاکھ 74ہزار 152روپے ماہانہ،2جولائی2015سے5جولائی 2018تک تعینات رہنے والے گریڈ 17کے افسر خالد پرویز 5لاکھ 52ہزار 422روپے ماہانہ ،محکمہ لوکل گورنمنٹ کے ماتحت لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی (ڈبلیو ایم سی لاہور )میں 4سال اور 2ماہ تک تعینات رہنے والے گریڈ 19کے افسر وسیم اجمل کو 6لاکھ 250روپے ماہانہ، 6سال تک تعینات رہنے والی گریڈ 18کی افسر نصرت طفیل گل کو3لاکھ 65ہزار 920روپے ماہانہ، 4سال 11 ماہ تک کمپنی میں تعینات رہنے والے افسر کو 5 لاکھ 27ہزار روپے ماہانہ سے زائد ،محکمہ لوکل گورنمنٹ کے ماتحت لاہور پارکنگ کمپنی میں دسمبر 2013 سے 2016 تک تعینات رہنے والے گریڈ 18 کے افسر تاثیر احمد کو 3 لاکھ 46 ہزار 692 روپے ماہانہ،محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن کے ماتحت قائم انفراسٹکچر ڈیویلپمنٹ اتھارٹی پنجاب میں 27اپریل 2016 سے تعینات گریڈ 19کے افسر مجاہد شیر دل کو 11 لاکھ روپے ماہانہ ،24مئی 2016 سے تعینات گریڈ 18کے افسر فیض احمد کو 24مئی 2016تک 5لاکھ روپے ماہانہ ، محکمہ خزانہ پنجاب کے ماتحت پنجاب ریونیو اتھارٹی میں31مارچ 2015سے تعینات گریڈ 21کے افسر ڈاکٹر راحیل احمد صدیقی کو 3لاکھ 77ہزار روپے ماہانہ، 20مارچ 2013 سے تعینات گریڈ 20کے افسر جاوید احمد کو 3لاکھ 15ہزار 884روپے ماہانہ ،یکم جنوری 2017سے تعینات گریڈ 18کے افسر ڈائریکٹر آپریشن اینڈ کوارڈینیشن ذیشان جاوید کو ساڑھے لاکھ روپے ماہانہ ، محکمہ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن کے ماتحت قائم کردہ پنجاب ہیلتھ مینجمنٹ کمپنی (پی ایچ ایف ایم سی)میں 9 جنوری 2018سے تعینات گریڈ 18کے افسر ظہیر عباس ملک کو 7لاکھ 58ہزار 333روپے ماہانہ ادا کیے گئے۔ یاد رہے سپریم کورٹ کی جانب سےپنجاب کی پبلک لمیٹڈ کمپنیوں کا معاملہ قومی احتساب بیورو(نیب)کے حوالے کردیا گیا ہے ۔