نیشنل ٹرانسپلانٹ پروگرام سے اعضا کی خریدو فروخت رک سکتی ہے- ماہرین
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن میں اعضا کی پیوند کاری میں جدت کے موضوع پر سیمینارکا انعقاد کیا گیا ۔ بین الاقوامی ماہرین نے ٹرانسپلانٹ یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کی پروفیسر آف سرجری ڈاکٹر نینسی اسچر، ہارورڈ میڈیکل اسکول کے پروفیسر آف سرجری ڈاکٹر فرانسس ڈلما نیکو اور پروفیسر جان رابرٹس نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بعدازمرگ انسانی اعضا کی ٹرانسپلائنٹیشن کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ عطیہ اعضا سے قیمتی انسانی جانوں کو بچانے میں بڑی مدد مل سکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ نیشنل ٹرانسپلانٹ پروگرام ناصرف ترقی پذیر ممالک میں عالمی سطح پر اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ اس پر عمل درآمد کرنے سے لوگوں کی جانیں بچائی جاسکیں گی اور اعضا کی خریدوفروخت کو ختم کرنے میں مدد گار ثابت ہوگی ۔ ماہرین نے ایس آئی یوٹی کے فلسفہ مفت طبی خدمات کو سراہا ۔ اس موقع پر ڈاکٹر ادیب الحسن رضوی نے ادارے کے حوالے سے تفصیلات بتاتے ہوئے کہاکہ ادارے میں دستیاب تمام طبی سہولیات رنگ، نسل، مذہب کی تفریق کے بغیر فراہم کی جاتی ہیں۔ ایس آئی یوٹی کے ڈاکٹر ریحان محسن، ڈاکٹر طاہر عزیز ، ڈاکٹر ناصر حسن لک اور ڈاکٹر حیدرمہدی نے بھی بعد ازمرگ عطیہ اعضا کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔