سندھ میں سی این جی بندش کا ریکارڈ ٹوٹ گیا
کراچی/ اسلام آباد(اسٹاف رپورٹر/ مانیٹرنگ ڈیسک) سندھ میں سی این جی کی طویل بندش کا ریکارڈ ٹوٹ گیا،کراچی میں سی این جی جمعرات کومسلسل پانچویں روز بھی بند ہونے کے باعث پبلک ٹرانسپورٹ کا نظام درہم برہم ہوگیا۔ جمعرات کو بھی شہری گھروں سے کام کاج کیلئے نکلے تو بس اسٹاپس پر رش لگ گیا۔ خواتین، مرد، طلبہ سب دو، دو گھنٹوں تک گاڑیوں کے انتظار میں ہلکان ہوتے رہے۔اس موقع پرمجبوری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے رکشہ اور ٹیکسی والوں نے من مانے کرائے وصول کئے، دوسری جانب اپنی سواری رکھنے والے شہریوں نے لوگوں کو ’لفٹ‘ دے کرمنزل مقصود پر پہنچایا۔ دوسری جانب کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کا کہنا ہے کہ 95 فیصد بسیں اور کوچز سی این جی پر چلتی ہیں، گیس نہ ملی تو نیا بحران کھڑا ہو جائے گا۔کراچی کے تاجر بھی صورت حال پر پریشان ہیں۔ ان کا کہنا ہے انہیں مہنگی درآمدی ایل این جی استعمال کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔ دریں اثنا ترجمان سوئی سدرن گیس کمپنی کا کہنا ہے کہ فنی خرابی پر گمبٹ اور کنرپسا گیس فیلڈ سے گیس کم سپلائی ہورہی ہے، سسٹم میں پہلے سے گیس کم تھی اور فنی خرابی کی وجہ سے مزید کمی کا سامنا ہے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ ریگولر گیس ملنے پر سی این جی سیکٹر کو گیس فراہم کردیں گے ،تاہم اولین ترجیح گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی ہے۔ علاوہ ازیں فنکشنل لیگ نے سندھ اسمبلی میں قرارداد جمع کروا دی ہے ،جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ سی این جی اسٹیشنز کو گیس فوری بحال کی جائے اور سندھ حکومت وفاق سے رابطہ کرکے گیس کے معاملے پر فوری ایکشن لے۔ جبکہ وفاقی وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان نے سی این جی ایسوسی ایشن کے رہنماؤں کو یقین دہانی کرائی ہے کہ جلد ہی کسی بھی وقت بند علاقوں میں گیس سپلائی بحال ہو جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم سی این جی کے حوالے سے تمام جائز مسائل حل کریں گے تا کہ اس کی فروخت کو بڑھا کا تیل کی درآمدات کو کم کیا جائے۔