کراچی/اسلام آباد(رپورٹ :عمران خان /نمائندہ امت)حوالہ،ہنڈی کے خلاف رینجرز اور ایف آئی اے نے چھاپوں میں5 ملزمان کو گرفتار کر کے5 کروڑ روپے بر آمد کرلئے ۔ایف آئی اے نے اہم شخصیات کیلئے منی لانڈرنگ کے الزام میں کراچی میں کرنسی ایکسچینج کے خلاف کارروائی کی۔2 منیجرز کوحراست میں لے لیا گیا۔ڈیرہ غازی خان میں رینجرز نے کار کے ذریعے3 کروڑ روپے منتقل کرنے کی کوشش ناکام بنا دی۔ ملزمان کو ایف آئی اے کے حوالے کردیا گیا۔ذرائع کے مطابق اہم معلومات اکٹھی کرنے کے بعدملک بھر میں منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کے خلاف کریک ڈاؤن کے احکامات دئیے گئے ہیں ۔منی لانڈرنگ، حوالہ، ہنڈی کے خلاف کارروائی کی حکومتی ہدایت پر تمام ادارے متحرک ہو گئے ہیں۔وزیر اعظم عمران خان منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائیوں کو براہ راست مانیٹر کر رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے کراچی میں اہم سیاسی شخصیات اور سرکاری افسران کی رقوم حوالہ ،ہنڈی اور منی لانڈرنگ کے ذریعے منتقل کرنے میں ملوث میگا کرنسی ایکسچینج کے خلاف کارروائی کر کے2 منیجروں کو گرفتار کر لیا۔ 2کروڑ سے زائد رقم ،حوالہ ،ہنڈی کی رسیدیں ،ای میلز کا ریکارڈ ،موبائل فونز ،لیپ ٹاپ و دیگر سامان بھی ضبط کر لیا گیا۔ذرائع کے مطابق مذکورہ میگا کرنسی ایکسچینج اسٹیٹ بینک کے کرنسی ایکسچینج مانیٹرنگ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے بی کیٹگری کی لائسنس یافتہ کمپنی ہے جو قوانین کے تحت 25لاکھ تک کی کرنسی میں ڈیل کرسکتی ہے تاہم جب ایف آئی اے کی ٹیم نے چھاپہ مارا۔ اس ایجنسی میں 3کروڑ روپے تک کی ڈیلنگ ہورہی تھی ۔ ذرائع کے بقول ابتدائی تفتیش میں گرفتار ملزمان نے انکشاف کیا ہے کہ شہر میں لائسنس یافتہ بی کیٹگری کے علاوہ اے کیٹیگری کے درجے کی کمپنیاں بھی حوالہ ،ہنڈی میں ملوث ہیں ، جس کے بعد آئندہ ایک سے دو روز میں ایک اے کیٹگری کی کمپنی پر بھی چھاپے اور اہم گرفتاریوں کا امکان ہے ۔ایف آئی اے حکام کے مطابق اینٹی کرپشن سرکل کی ٹیم نے حوالہ ،ہنڈی کے خلاف جاری کریک ڈائون میں شارع فیصل پر نرسری کے قریب امبر پرائڈ کی دکان نمبر 3میں قائم میسرز میگا کرنسی ایکسچینج کمپنی پرائیوٹ لمیٹڈ میں چھاپہ مارا ۔ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی بدھ کی شب کی گئی ، جس میں بیرون ملک غیر قانونی طریقے سے رقوم منتقلی کے اہم شواہد ملے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جعلی اور بے نامی بینک اکاوئنٹس کیس میں قائم جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کو اس حوالے سے معلومات ملی تھیں جس میں اومنی گروپ سے منسلک شوگر ملوں اور دیگر تعمیراتی کمپنیوں کی غیر قانونی رقوم کو بے نامی اکائونٹس کے ساتھ حوالہ ،ہنڈی کے ذریعے بھی منتقل کیا گیا۔ایف آئی اے حکام کے مطابق میگا کرنسی ایکسچینج میں کارروائی کے وقت وہاں موجود منیجر سطح کے دو افسران نعمان خان اور محمد تنویر کو حراست میں لے لیا گیا تھا اور اسٹیٹ بینک کے افسر اور ایکسچینج کے افسران وملازمین کی موجودگی میں ملکی و غیر ملکی رقوم و دیگر ریکارڈ ضبط کیا گیا ہے۔ ایف آئی اے حکام کے مطابق ایکسچینج سے 2کروڑ 26لاکھ 39ہزار سے زائدملکی و غیر ملکی کرنسی برآمد ہوئی جس میں پرائز بانڈ ،ڈالر ،یورو و دیگر کرنسی شامل تھی ، جبکہ ضبط کئے گئے موبائل فونز میں حوالہ ،ہنڈی کے کاروبار سے متعلق تحریری اور صوتی پیغامات ملے ۔ رجسٹر ،ٹیلی گرافک ٹرانسفر سیلنگ (ٹی ٹی ایس) کے ای میلز ریکارڈ ،لیپ ٹاپ سمیت دیگر سامان بھی ضبط کیا گیا ہے۔ایف آئی اے حکام کے مطابق گرفتار ملزمان کے خلاف ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل میں مقدمہ الزام نمبر13/18زیر دفعہ 4/5/8/23فارن ایکسچینج ریٹ ریگولیشن(ایف ای آر) 1947 ،اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010 کی سیکشن 3/4کے تحت درج کیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل کی حالیہ کارروائی کے تانے بانے جے آئی ٹی کو مطلوب دو اہم گواہان کی طرف بھی جاتے ہیں جس کی نشاندہی سپریم کورٹ میں کی گئی ہے۔ایف آئی اے حکام کے مطابق گرفتار ملزمان کو عدالتی ریمانڈ حاصل کئے جانے کے بعد جے آئی ٹی کے حوالے کیا جائے گا ، جہاں ان سے مزید تفتیش کی جائے گی ، جبکہ میگا ایکسچینج کے مالک کی تلاش بھی جاری ہے۔ ذرائع کے بقول اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے قوانین کے تحت تمام کرنسی ڈیلروں کا سال یا چھ مہینے میں ایک بار آڈٹ لازمی ہے ۔ اس مقصد کے لئے اس ڈپارٹمنٹ میں 200سے زائد اہلکاروں کی نفری موجود ہے جس کے شہر میں اس وقت 250کے لگ بھگ لائسنس یافتہ کرنسی ڈیلر موجود ہیں ، جن کا سال میں ایک بار آڈٹ کرنا مشکل کام نہیں ہے ، تاہم اس کے باجو د جب میگا کرنسی ایکسچینج کے حوالے سے ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل کے ماہرین نے تحقیقات شروع کیں تو انکشاف ہوا کہ اس برانچ کا گزشتہ دو برسوں سے آڈٹ نہیں ہوا تھا۔ ذرائع کے بقول کمپنی کے مالک اور مقدمے کے مرکزی ملزم خالدکی تلاش میں ٹیمیں چھاپے مار رہی ہیں ۔دوسری جانب ڈیرہ غازی خان میں رینجرز نے کار کے ذریعے3 کروڑ روپے منتقل کرنے کی کوشش ناکام بنا کر 3 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ڈیرہ غازی خان میں غازی گھاٹ جوائنٹ چیک پوسٹ پر تعینات پنجاب رینجرز نےحوالہ، ہنڈی میں ملوث ملزمان کے گروپ کو گرفتار کر کے ان کی کارسے ساڑھے 3 کروڑ روپے بر آمد کر لئے۔رقم بوری میں چھپائی گئی تھی۔ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ملزمان کا تعلق سوات اور ڈیرہ غازی خان سے ہے۔ مزید قانونی کارروائی کے لئے انہیں ایف آئی اے کے حوالے کر دیا گیا۔ علاوہ ازیں ایف آئی اےنے منی لانڈرنگ،حوالہ ،ہنڈی،ڈی ٹی ایچ سیٹلائٹ کاروبار میں ملوث افراد اور انکے سہولت کاروں کے خلاف ملک بھر میں بڑےپیمانےپرکریک ڈاؤن شروع کردیا ہے ۔ اس سلسلے میں ایف آئی اے کے ڈی جی بشیرمیمن کی سربراہی میں اعلی سطحی اجلاس میں ہدایات جاری کی گئیں ۔ذرائع کے مطابق ڈی جی ایف آئی اے نے افسران کو یہ ہدایت بھی کی کہ وہ غیرقانونی پیسہ باہرلےجاکرجائیدادیں خریدنےوالوں کےخلاف سخت کارروائی کریں اور دبئی میں منی لانڈرنگ کےپیسےسےجائیدادیں خریدنےوالوں کی رپورٹ بھی فوری طورپر اپ ڈیٹ کی جائے ۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائیوں کو براہ راست مانیٹر کر رہے ہیں۔