کراچی (اسٹاف رپورٹر) قومی ادارہ برائے امراض قلب کے ٹنڈو محمد خان میں قائم چوتھے سیٹلائٹ یونٹ میں اوپن ہارٹ سرجری کا آغاز ہوگیا ہے جبکہ چند ماہ میں پیڈ یاٹرک کارڈیالوجی وارڈ میں بھی سرجری کا آغاز کر دیا جائے گا۔ اس موقع پر تقریب میں قومی ادارہ برائے امراض قلب کے سربراہ پروفیسر ندیم قمر ،پروفیسر فضل ربی ، ڈاکٹر نجمہ پٹیل، پروفیسر امین خواجہ و دیگر بھی موجود تھے۔ تقریب کے بعد سینئر پی پی رہنما نوید قمر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹنڈو محمد خان سیٹلائٹ اسپتال کو اسٹیٹ آف دی آرٹ بنایاگیا ہے، جسے مزید بہتر بنانا ہوگا۔ انہوں نے پہلی اوپن ہارٹ سرجری کرنے پر پروفیسر ندیم قمر اور انکی ٹیم کو مبارکباد پیش کی۔ پروفیسر ندیم قمر نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ اگلے سال سیٹلائیٹ اسپتال میں پیڈ یاٹرک سرجری بھی شروع کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ اسپتال میں ٹھٹھہ، تھر، بدین، ماتلی اور دیگر علاقوں سے لوگ آرہے ہیں، جن کا مفت علاج کیا جارہا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پسماندہ مضافاتی علاقوں سے بچوں کی بڑی تعداد آنے کی وجہ سے فیصلہ کیا گیا کہ یہاں پیڈیاٹرک وارڈ میں بھی کارڈیک سرجری بھی شروع کی جائیگی۔ پیڈیاٹرک سرجن پروفیسر نجمہ پٹیل کا کہنا تھا کہ ملک میں سالانہ 60 ہزار سے زائد بچے پیدائشی جبکہ 30 ہزار پیدائش کے بعد دل کے امراض کا شکار ہوتے ہیں، جن میں 30 سے 40 ہزار کا تعلق سندھ سے ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ این آئی سی وی ڈی میں سالانہ 22 ہزار سے زائد دل کے امراض میں مبتلا نئے بچوں کا اندراج ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹنڈو محمد خان سیٹلائیٹ اسپتال میں دل کے عارضے مین مبتلا بچوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے، جس کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ اس اسپتال میں پیڈیاٹرک کارڈیک سرجری کا آغاز کیا جائے ۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر آف کارڈیک سرجری فضل ربی نے بتایا کہ این آئی سی وی ڈی ٹنڈو محمد خان میں بدین کے رہائشی 52 سالہ حاجی شفیع کی کامیاب اوپن ہارٹ سرجری کی گئی ہے، جس کی حالت کافی بہتر ہے۔