بھارتی پنجاب اسمبلی میں کرتار پور لینے کی قرار داد منظور
امرتسر(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی پنجاب کی حکومت نے سکھوں کے مقدس مقام کرتار پور کو بھارت میں شامل کرنے کی خواہش ظاہر کردی۔ ریاستی اسمبلی نے کرتار پور کے عوض پاکستان کو زمین دیکر تاریخی گرد وارہ بھارت میں شامل کرنے کی متفقہ قرار داد منظور کرکے مودی حکومت کو بھیج دی ہے۔ پنجاب اسمبلی میں بحث کے دوران تجویز پیش کی گئی تھی کہ اگر پاکستان گرد وارہ کرتار پور صاحب بھارت کو دینے پر تیار ہو جائے تو بدلے میں 11 ہزار ایکڑ زمین اسے دی جا سکتی ہے۔ پنجاب کابینہ کے رکن سکھجندر سنگھ رندھاوا نے بی بی سی کو بتایا کہ یہ بات 1969 میں بھی چلی تھی، لیکن 1971 کی جنگ کی وجہ سےآگے نہیں بڑھ سکی۔ ان کا کہنا تھا کہ تجویز مودی حکومت کو بھجوا دی ہے، اب دونوں حکومتوں پر منحصر ہے کہ وہ کیا فیصلہ کریں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب امرندر سنگھ نے راہداری کو دنوں ملکوں کے درمیان امن کا پل قرار دیا۔اس سے قبل وہ راہداری کھولنے کے فیصلے کو آئی ایس آئی کی سازش قرار دے چکے تھے۔ انہوں نے کہا تھا کہ یہ پاک فوج کی چال تھی، جس میں نوجوت سنگھ سدھو بھی آ گئے۔ کرتار پور راہداری کھولنے پر بھارت کا اچانک تیار ہو جانا بہت حیران کن تھا، جس کے بعد ضلع گرداس پور میں ڈیرہ بابا نانک سے کرتار پور تک 4 کلو میٹرراہداری کی تعمیر شروع ہوئی۔