جامعہ منبع العلوم منگھوپیر کے مہتمم اور ناظم تعلیمات گرفتار
کراچی(اسٹاف رپورٹر)جامعہ منبع العلوم منگھوپیر میں گزشتہ رات سادہ کپڑوں میں ملبوس افراد نے چادر چاردیواری کاتقدس پامال کرتے ہوئے مہتمم مولانا حافظ محمد نصیب مینگل اور ناظم تعلیمات مولانا سیف اللہ کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔وفاق المدارس سندھ کے ناظم مولانا امداداللہ یوسف زئی،مولانا ڈاکٹر عادل خان،مولانا قاری عبدالرشید،مفتی محند خالد، مولانا ڈاکٹر سعید خان اسکندر اور میڈیا کوآرڈینیٹر مولانا طلحہ رحمانی نے مذمت کرتے ہوئے مولاناحافظ محمد نصیب مینگل و مولانا سیف اللہ کو فوری رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔مولانا طلحہ رحمانی نے کہا کہ پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کی بات کرنے والوں کی دین دشمنی بےنقاب ہوگئی۔گزشتہ 2 دن دنوں میں اٹک میں پیغام مدارس کانفرنس کے بعد وفاق المدارس خیبر پختون کے رہنما مفتی کفایت اللہ کو دو سالہ پرانے جھوٹے مقدمہ کو جواز بناکر گرفتار کر کے اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا تھا، جب کہ اسی رات یوسف گوٹھ کراچی میں مدرسہ عمر بن خطاب پر نامعلوم مسلح افراد نے حملہ بھی کیا تھا۔اب شہر کے معروف ادارے پر کارروائی کرکے مہتمم اور ناظم تعلیمات کو گرفتار کیا گیا ہے، جب کہ انتظامیہ گرفتاری سے لاعلمی کا اظہار کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ 20 دسمبر کو جامعہ فاروقیہ میں علماء کنونشن میں حکومتی اقدامات کے حوالے سے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔دریں اثناء وفاق المدارس کے مرکزی ناظم مولانا عبدالمجید،مولانا سیف اللہ نوید،چوہدری محمد ریاض، اسلام علی شاہ، وفاق المدارس پنجاب کے قاضی عبدالرشید،مولانا زبیر احمد صدیقی،وفاق المدارس خیبر پختون کے مولانا حسین احمد، مفتی اصلاح الدین حقانی، مولانا سراج الحسن، بلوچستان کے مفتی صلاح الدین ایوبی،مفتی مطیع اللہ نے مفتی کفایت اللہ، مولانا نصیب مینگل سمیت دیگر علماء کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ تمام علما کو فوری رہا کیا جائے۔