امت رپورٹ
تحقیقاتی اداروں نے کراچی میں موجود متحدہ لندن کے جنوبی افریقہ نیٹ ورک کے دہشت گردوں کی چھان بین تیز کردی ہے۔ ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان میں شامل اس نیٹ ورک کے دہشت گردوں کی فہرستیں تیار کرلی گئی ہیں اور جلد ہی ان کی گرفتاری کیلئے بھرپور آپریشن شروع کیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں چار روز قبل گرفتار ہونے والے ایم کیو ایم لندن کے دو دہشت گردوں مستقیم اور مقیم سے دوران تفتیش معلوم ہوا ہے کہ لندن ٹولے نے کراچی میں سیکورٹی اداروں اور مخالف دھڑوں کے رہنماؤں پر حملوں کی منصوبہ بندی کی ہے اور لندن قیادت کے وفادار دہشت گرد شہر کے مضافاتی علاقوں میں اپنا نیٹ ورک بنا رہے ہیں۔ گرفتار ملزمان کی نشاندہی پر عزیرآباد سے اسلحے کا جو ذخیرہ ملا ہے، اس کے بعد سیکورٹی اداروں نے نائن زیرو اور جناح گراؤنڈ کے اطراف واقع گھروں میں مزید اسلحے کی موجودگی کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ واضح رہے کہ مارچ 2015ء میں نائن زیرو پر چھاپے کے دوران اسلحہ ملا تھا اور وہاں سے گرفتار ہونے والے دہشت گردوں نے بتایا تھا کہ کراچی آپریشن کے دوران شہر کے 26 سیکٹروں اور 228 یونٹوں کو اپنا اسحلہ نائن زیرو پر جمع کرانے کا کہا گیا تھا۔ متحدہ لندن کے دہشت گردوں کی نشاندہی پر یہ تیسری مرتبہ اسلحے کی بھاری کھیپ ملی ہے۔ اس سے قبل جناح گراؤنڈ کے عقب میں ایک بند مکان سے بھاری مقدار میں گولہ بارود، اسلحہ اور گولیاں ملی تھیں۔ ذرائع کے بقول متحدہ لندن کے دہشت گردوں کی جانب سے کارروائیوں کے خدشات پر تحقیقاتی اداروں نے شہر میں سیکورٹی اداروں کو الرٹ کردیا ہے۔ جبکہ دہشت گردوں کی گرفتاری اور اسلحے کی برآمدگی کیلئے چھاپوں کا سلسلہ تیز کردیا گیا ہے۔ کراچی میں سیکورٹی اداروں کی جانب سے ٹارگیٹڈ آپریشن کا سلسلہ جاری ہے، اس دوران جرائم پیشہ افراد کے ساتھ لندن ٹولے کے روپوش اور ضمانت پر رہا دہشت گردوں کو گرفتار کیا جارہا ہے۔ اس حوالے سے رینجرز کو بڑی کامیابی اس وقت ملی جب متحدہ لندن کے دو دہشت گرد مستقیم اور مقیم پکڑے گئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان دہشت گردوں نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ متحدہ لندن گروپ کراچی میں اپنا نیٹ ورک تیزی سے فعال کررہا ہے۔ لندن قیادت کی ہدایت پر کراچی مں سیکورٹی اداروں کے خلاف گوریلا طرز کی جنگ کرنے کی پلاننگ کی جارہی ہے۔ جبکہ کراچی کا امن تباہ کرنے کیلئے مخالف جماعتوں کے رہنمائوں کو قتل کرنے کا ٹاسک بھی دیا گیا ہے۔ لندن گروپ کے دہشت گرد مضافاتی علاقوں سرجانی ٹائون، ابراہیم حیدری، ملیر کھوکراپار، منگھوپیر، مواچھ گوٹھ بلدیہ، کورنگی بلال کالونی، بھینس کالونی اور شاہ لطیف ٹاؤن میں اپنے نیٹ ورک فعال کررہے ہیں۔ ذرائع کے بقول گرفتار دہشت گردوں نے بتایا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان سمیت دیگر دھڑوں میں شامل ہونے والے دہشت گرد بھی لندن گروپ کے جنوبی افریقہ نیٹ ورک سے رابطوں میں ہیں۔ ذرائع کے مطابق گرفتار دہشت گردوں مستقیم اور مقیم کا تعلق جنوبی افریقہ نیٹ ورک کے شجاع بوبی گروپ سے ہے، وہی ان کو واٹس اپ کے ذریعے ہدایت دیتا تھا۔ ان دہشت گردوں کی نشاندہی پر رینجرز نے عزیزآباد کے علاقے میں نائن زیرو کے قریب لندن میں موجود ایک رہنما کے گھر پر چھاپہ مارا اور اسلحے کا بڑا ذخیرہ برآمد کرلیا گیا۔ ملزمان کی نشاندہی پر بڑی مقدار میں اسلحے کی برآمدگی کے بعد سیکورٹی اداروں نے خدشات ظاہرکئے ہیں کہ لندن ٹولے کے پاس کراچی میں اب بھی اسلحہ اور گولہ بارود کی بڑی کھیپ موجود ہے، جس سے وہ کوئی بڑی کاروائی کرسکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق عزیز آباد میں نائن زیرو کے اطراف، جناح گراؤنڈ، یاسین آباد قبرستان کے اطراف اور دیگر علاقوں میں بھاری اسلحے کی موجودگی کے خدشات پر بڑے آپریشن کی تیاری کی جارہی ہے۔ واضح رہے کہ 2013 ء میں کراچی آپریشن کے آغاز میں جب بڑی تعداد میں دہشت گرد پکڑے گئے تو یہ بات واضح ہوگئی تھی کہ کراچی میں بڑی تعداد میں ملکی و غیر ملکی اسلحہ موجود ہے۔ ان ہی دنوں نیٹو کے کینٹنرز سے ہتھیاروں کی چوری کے علاوہ متحدہ دہشت گردوں کو پڑوسی ممالک سے اسلحہ کی فراہمی کے انکشافات سامنے آئے تھے۔ اس دوران پتا چلا تھا کہ متحدہ کا اسلحے اور گولہ بارود کا نیٹ ورک الگ کام کرتا ہے، تاہم اس سے وابستہ بہت کم دہشت گرد پکڑے گئے تھے، جبکہ نائن زیرو پر چھاپے کے دوران گرفتار دہشت گردوں سے بھاری تعداد میں اسلحہ ملا تھا۔ گرفتار دہشت گردوں نے بتایا تھا کہ شہر بھر کے سیکٹروں اور یونٹوں کو نائن زیرو پر اسلحہ جمع کرانے کی ہدایت دی گئی تھی۔ دو سال قبل لال قلعہ گراؤنڈ کے عقب میں ایک گھر سے بھی اسلحے کا ذخیرہ ملا تھا۔ سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ نائن زیرو اور اطراف کے علاقوں میں بند گھروں اور کرائے پر دیئے گئے مکانوں میں اسلحہ موجود ہوسکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق مشکوک مکانوں کی نگرانی شروع کردی گئی ہے۔ ذرائع کے بقول گرفتار دہشت گردوں مستقیم اور مقیم نے جن تین بڑے سیاست دانوں کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کے بارے میں آگاہ کیا ہے، ان سیاستدانوں کو سیکورٹی فراہم کردی گئی ہے۔ تاہم ان کے بارے میں تفصیلات جاری نہیں کی جارہیں تاکہ شہر میں خوف و ہراس کی فضا نہ پھیل جائے۔ سیکورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار دہشت گردوں کے موبائل فونز پر متحدہ لندن جنوبی افریقہ گروپ کے جن دہشت گردوں کے روابط کے شواہد ملے ہیں ان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔ ذرائع کے بقول لندن قیادت کو کراچی اور اندرون سندھ سے بھتوں کی وصولی بند ہوچکی ہے، اس لئے ملک دشمن قوتوں کی فنڈنگ سے کراچی میں امن و امان تباہ کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔ سیکورٹی اداروں کے ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت میں موجود جاوید لنگڑا اور جنوبی افریقہ میں موجود قمر ٹیڈی کے نیٹ ورک کراچی میں موجود ہیں۔ تاہم نئے دہشت گرد ان نیٹ ورکس کو رفتہ رفتہ منظم کررہے ہیں۔ لیکن کراچی میں سیکورٹی اداروں کے انٹیلی جنس نیٹ ورک کی اطلاعات پر روپوش مطلوب اور ضمانتوں پر رہا ہونے والے دہشت گردوں کو تیزی سے گرفتار کیا جارہا ہے۔
٭٭٭٭٭
Next Post