لاہور (خبرایجنسیاں)مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین نے کہا ہے کہ سقوط ڈھاکہ اور سانحہ اے پی ایس سمیت بھارت کو تمام جرائم کا حساب دینا پڑے گا۔ 16دسمبر انتقام اور دشمن کی نشاندہی کا دن ہے۔ پاکستان کیخلاف چھیڑی گئی جنگ میں بھارت کو بری طرح شکست ہو گی۔ اتحادی ملک افغانستان میں شکست سے دوچار ہو چکے، بھارت کے سارے سہارے بکھر رہے ہیں۔ کشمیر میں بھارتی فوج مکمل ناکام ہو چکی، بوکھلاہٹ میں بدترین قتل و غارت گری کی جارہی ہے۔ کشمیریوں نے پاکستانی پرچم میں لاشیں دفن کر کے بہت بڑا پیغام دیا۔ پاکستانی قوم بھی جدوجہد آزادی میں ان کے ساتھ ہے۔ پاکستان میں دہشت گردی اورمولانا سمیع الحق کے قتل کی ایف آئی آر انڈیا کیخلاف کٹ چکی،قوم یہ زخم بھولنے والی نہیں ہے۔ نظریہ پاکستان زندہ رہے گا۔مودی چاہتا ہے کہ پاکستان کو مٹا دیں لیکن وہ سن لے پاکستان عالم اسلام کی قیادت کرے گا۔تکمیل پاکستان کے لئے نظام مصطفیٰ نافذ کرنا ہو گا۔ دفاع پاکستان کونسل کے زیر اہتمام استنبول چوک مال روڈ پر ہونے والی تکمیل پاکستان کانفرنس سے مقررین نے خطاب میں کیا امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہاکہ مودی نے ڈھاکہ میں کھڑے ہو کر سانحہ مشرقی پاکستان کے جرم کا اعتراف کیا اور کہا کہ ہم نے بنگلہ دیش بنایا۔ تم دہشت گرد ہواور اس جرم کی سزا تمہیں بھگتنی پڑے گی۔ میرے خلاف تین ہزار صفحات پر مشتمل انڈیا نے ایف آئی آر کاٹی ہے۔ہمیں ہزاروں صفحات کی ایف آئی آر کی ضرورت نہیں۔ تم نے مشرقی پاکستان کو الگ کیا، پشاور میں معصوم بچوں کا خون بہایا، پاکستان کا پانی بند کیا، بابری مسجد شہید کی اور ہندوتواکیلئے بھارتی مسلمانوں کا خون بہایا گیا۔ تمہارے کیخلاف بھی ان جرائم کی ایف آئی آر کٹ چکی ہے۔مولانا سمیع الحق کی شہادت بھی اس ایف آئی آر کا حصہ ہے۔ انڈیا نے اس خطہ میں کھلی جنگ شروع کر رکھی ہے۔ ہم نے مقابلہ کرنا ہے۔ اس کلمہ طیبہ پرلاکھوں جانیں قربان ہیں۔ مودی کو سومنات بھول گیا۔ بھارتی آرمی چیف سرجیکل سٹرائیک کی دھمکیاں دیتا ہے۔ اگر ایسی کوئی کوشش ہوئی تو اسے بھرپور جواب ملے گا۔ تم دہشت گردی اور اپنے ظالمانہ چہرے کو چھپا نہیں سکتے۔انہوں نے کہاکہ بھارتی فوج نے پلوامہ میں درجن سے زائد کشمیری شہید کئے۔ حریت قیادت کو پیغام دیتا ہوں ہم سب لاالہ الااللہ محمد رسول اللہ کی بنیاد پر آپ کے شانہ بشانہ ہیں۔ تم نے پاکستانی پرچموں میں اپنے شہداء کو دفن کر کے بہت بڑا پیغام دیا۔ ڈھاکہ میں جو سازش ہوئی ہم نے اسے قبول نہیں کیا۔ ہم نے اس مسئلہ پر مال روڈ پر ڈنڈے کھائے۔ وہ آج بھی مشرقی پاکستان ہے۔ وہاں سے محب وطن قائدین کے جنازے اٹھائے گئے۔ یہ سب فیصلے دہلی میں ہوئے۔ آج کشمیری شانہ بشانہ ہیں۔ وہ دن قریب ہیں جب تیس کروڑ مسلمان اسی طرح کھڑے ہو جائیں گے۔ تکمیل پاکستان ان شاء اللہ ہو کر رہے گی۔ انہوں نے کہاکہ اتحادی ملک افغانستان سے شکست کھا کر واپس جار ہے ہیں۔ مودی کے سبھی سہارے ٹوٹ رہے ہیں۔ اس خطہ میں جو جنگ جاری ہے یہ تکمیل پاکستان کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مولانا سمیع الحق کی شہادت پر حکومت نے اس مقدمہ میں کچھ نہیں کیا۔ اسے جان بوجھ کر خراب کیا جارہا اور تاخیر کی جارہی ہے لیکن ان شاء اللہ یہ کیس دنیا کے سامنے آکر رہے گا۔ مولانا سمیع الحق قتل کیس بھی اسی کا حصہ ہے۔ را کے بہت بڑے افسر نے ان کی شہادت پر جو گفتگو کی ہے میں پاکستان کے ذمہ داران سے گزارش کرتا ہوں کہ اسے سامنے رکھ کر تفتیش کریں تمہیں پتہ چلے گا۔ بلوچستان، خبیر پی کے ، سندھ، پنجاب میں قتل و غارت گری میں انڈیا ملوث ہے۔ سرجیکل سٹرائیک کے منصوبوں کی دھمکی دی جارہی ہے۔ روزانہ کشمیر میں قتل ہو رہا ہے۔ ہر آرمی چیف نئے آپریشن کر رہا ہے۔ یہ سب کیس ایک ہیں مولانا سمیع الحق کا کیس بھی اسی کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ برصغیر میں جنگ جاری ہے،مودی ہندوتوا کر نمائندہ بن چکا ہے اور کشمیر میں بھی ہندوتوا لانا چاہتا ہے۔ وہ تیس کروڑ مسلمانوں کو اس کی بھینٹ چڑھانا اور پاکستان کو اکھنڈ بھارت کا حصہ بنا نا چاہتا ہے۔ اس کا یہ منصوبہ ہے اور ہمارے پاس نظریہ پاکستان کا پروگرام ہے ۔مودی ہم یہ جنگ ان شاء اللہ لڑیں گے اور کشمیر میں بھی جیتیں گے۔ ان شاء اللہ ہر جگہ جیتیں گے۔ ابوالخیر محمد زبیر نے کہا کہ سقوط ڈھاکہ صرف پاکستان نہیں بلکہ تاریخ اسلام کا درد ناک سانحہ ہےحکمران پاکستان میں اسلام کا نظام نافذ کریں مزید ترقی ملے گی۔سازشیں کرنے والے ناکام ہوں گے۔تکمیل پاکستان کے لئے نظام مصطفیٰ نافذ کرنا ہو گا۔۔ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی نے کہاکہ 65ء میں بھی بھارت نے 71ء جیسی سازش کی لیکن ناکام ہوا۔ ہماری فوج اور قوم نے مل کر بھارت کا بھرکس نکال دیا۔ اس زخم کا انتقام لینے کیلئے 71ء میں سازش کھیلی انہوں نے کہاکہ پاکستانی قوم اس زخم کو نہیں بھولی، افغانستان میں انڈیا کے سب سے بڑے اتحادی روس کو شکست ہوئی۔ اتحادی ملک بھی اس وقت شکست سے دوچار ہیں۔ پاکستانی قوم پر بھارتی جرائم کا بدلہ لینا فرض ہے۔ سید ہارون علی گیلانی نے کہا کہ گزشتہ حکمرانوں کی طرح موجودہ حکومت کا بھی احتساب کرنا ہو گا۔حافظ محمد سعید امریکہ اسرائیل بھارت کے لئے متنازعہ ہوں گے لیکن پاکستان کے لئے نہیں،اسلامیان پاکستان حافظ محمد سعید کی قیادت میں چلنے کو تیار ہیں۔کشمیر سے اٹھنے والے ہر جنازے سے یہ صدا آ رہی ہوتی ہے کہ پاکستان کا مطلب کیالاالہ الااللہ،حافظ سعید سے رشتہ کیا لاالہ الااللہ،۔تکمیل پاکستان کانفرنس کو تحریک میں تبدیل نہ کیا تو حالات کا ستم رہنے کے لئے تیاررہنا ہو گا۔ مولانا فضل الرحمان خلیل نے کہا کہ سولہ دسمبر انتقام اور دشمن کی نشاندہی کا دن ہے۔جب پاکستان دوٹکڑے ہوا اسوقت اندراگاندھی نے کہاتھا کہ میرے لئے یہ دن خوشی کا تھا ۔بھارتی دہشت گردوزیر اعظم مودی نے کہا کہ میں نے پاکستان کو توڑنے میں حصہ ڈالا ۔ہمیں دشمن کو پہچاننے کی ضرورت ہے۔جو پاکستان کے دشمنوں سے گرم نوشہ رکھتا ہے وہ حقیقی پاکستانی نہیں ہو سکتا۔مولانا عبدالرؤف فاروقی ، امیر حمزہ ،سیف اللہ خالد، محمد یعقوب شیخ، شاہد رشید، علامہ ابتسام الہیٰ ظہیر،سید ضیا ء اللہ شاہ بخاری، امیر معظم شاہوانی،مولانا یوسف شاہ ،جاوید قصوری،محمد اشرف طاہر،حافظ طلحہ سعید، سراج الدین ثاقب،شیخ نعیم بادشاہ ،مولانا احسان الحق شہباز،ابوالہاشم ربانی، حافظ خالد ولید، مولانا ادریس فاروقی ودیگر نے خطاب کیا۔ تمام مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔