حقیقی احتساب ہوا تو سب زدمیں آئیں گے-سراج الحق
مانسہرہ (نمائندہ امت )امیر جماعت اسلامی سینٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ اس وقت ملک میں حقیقی احتساب نہیں ہو رہا ملک میں حقیقی احتساب ہونا چا یئے ۔ اگر اس ملک میں حقیقی احتساب ہو گیا تو پی ٹی آئی ،مسلم لیگ ن ،پی پی پی سمیت بہت سارے لوگ اس کی زد میں آئیں گے۔ پانامہ لیکس میں 436افراد کے نام سپریم کورٹ میں پیش کیے صرف ایک کے سوا اور کسی کا احتساب نہیں ہوا ۔ حزب اقتدار ،حزب اختلاف میں ماضی میں جن لوگوں نے منصب کو غلط استعمال کیااور قوم کو لوٹ کر اپنی دولت میں اضافہ کیا ہے تو اُن کابے لاگ احتساب ہو ناچاہے پی ٹی آئی کی حکومت بن تو گئی لیکن اب خود یہ کہتے ہیں کہ حکومت تو مل گئی مگر اختیار نہیں ملا ہے یہ بھی بتا دیں کونسااختیار انھیں مزید دیا جائے، چار ماہ میں قوم کو مہنگائی کےسونامی کےعلاوہ کچھ نہیں دیا، ہر ادارہ اپنا ہی کام کرے تب پاکستان چلے گا اور آگے بڑھے گا ۔حکومت سانحہ اے پی ایس کے بچوں کے والدین سے کیے گئے وعدوں کوپورا کرے ان خیالات کا اظہار انھوں نے مانسہر میں شان مصطفیٰ ؐ کانفرنس اور بعد ازں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ضلعی امیرجماعت اسلامی ڈاکٹر سید طارق شیرازی ،پی کے 52کے امیر جمیل جہانگیری ،کامران ریاض ،ظہو تنولی ،شاکر اعوان سمیت دیگر بھی شریک تھے سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے دشمنوں نے 16دسمبر کو سینکڑوں بچوں کو شہید کیاتھا آج پوری قوم اُس کی یاد منا رہی ہے پوری قوم اس عزم کااظہار کرتی ہے کہ انشاللہ ہم اپنے ملک کے جغرافیہ اور نظریہ کی حفاظت کریں گے ،ہم جانتے ہے کہ دشمن کون ہے اور کیا چاہتا ہے ، ہم بیدار، پرعزم اور پرجوش ہیں، اندورنی سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن پاکستان کی حفاظت ہماری سیاست سے بالاتر ہے ۔اور ہم اپنے دشمن کو یہی پیغام دینا چاہتے ہیں جنھوں نے ہمارے ملک اور قوم کی طرف بری نظر سے دیکھا اُن کاگریبان اور ہمارا ہاتھ ہو گا۔ اس طرح 16دسمبر کو ماضی میں بھی پاکستان پر حملہ کیا گیا اور پاکستان سے بنگلادیش بنایا گیا جس میں انڈ یا کا ہاتھ تھا جس کا اعتراف انڈیا کے موجودہ وزیر اعظم نے بڑے فخر سے یہ بات کرتے ہوئے کیا کہ پاکستان کو توڑنے اور بنگلا دیش بنانے میں ہم نےکردار ادا کیا تھا ۔ایک فائیٹر کی حیثیت سے بنگلا دیش آیا تھا میں سمجھتا ہوں کہ آج کے دن ہم نے یہ عزم کرنا ہے کہ پاکستان کواسلامی اور خوشحال ملک بنانا ہے اس کے لیے ضروری ہے کہ ہماری قوم کے اندر وحدت ہو اندرونی اختلافات کو ایک طرف رکھ کر اس ملک کے جغرافیہ اور نظریہ کی حفاظت کرنی ہے آج ہم دعا کرتے ہیں کہ اس ملک کے شہید بچوں کی برکت سے پاکستان کو ایک مضبوط مستحکم اور توانہ ملک بنادیں بحثیت پاکستانی ہم سب پر فرض ہے کہ ہم اس ملک اُن خاندانوں اور اُن کے معصوم بچوں کے والدین سے محبت اور خدمت بھی کریں اور خصوصی طور پرحکومت سے کہنا چاہتا ہوں کہ اُن والدین کی شکایات ہے کہ اُن سے کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے گئے اُن وعدوں کو پورا کیا جائے کیونکہ اُن بچوں نے پاکستان کی خاطر قربانیاں دیں، یہ ہمارا اثاثہ ہیں، میں اُن کی عظمت کو سلام پیش کرتا ہوں، ہم چاہتے ہے کہ اس ملک میں حقیقی احتساب ہو جائے ۔ ماضی میں جن لوگوں نے لوٹ مار میں حصہ لیا ہے اور اپنے منصب کو غلط استعمال کیا ہے قوم کو لوٹ کر اپنی دولت میں اضافہ کیا ہے تو اُن کا احتساب ہونا چاہیے بے لاگ احتساب ہو ناچاہے ،پی ٹی آئی حکومت میں کوئی تبدیلی تو قوم نے نہیں دیکھی سوائے مہنگائی کے پوری قوم کو مہنگائی کے سونامی کاسامنا ہے۔آصف زرداری کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ ہر ادارے کے اختیارات کے بارے میں آئین نے کچھ وضعات دی ہے اور ہم یہ ہی چاہتے ہے کہ آئین و قانون کی حکمرانی ہو اور اس کا یہ تقاضہ ہے کہ ہر ادارہ اپناہی کام کریں تب پاکستان چلے گا اور آگے بڑھے گا ۔تقریب کے اختتام پر شہدا سانحہ اے پی ایس کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی گی ۔