1ارب 68کروڑفنڈزکی چھان بین کاحکم
اسلام آباد(نمائندہ امت) وزارت بین الصوبائی رابطہ (آئی پی سی) نے پاکستان اسپورٹس بورڈ سمیت 14 منتخب قومی اسپورٹس فیڈریشنز کے پانچ سال کے دوران 1ارب 68کروڑ فنڈزکی چھان بین کا حکم جاری کردیا ہے۔سیکرٹری آئی پی سی جمیل احمدکےاحکامات پر ہونے والافرانزک آڈٹ وفاقی حکومت کا ڈائریکٹوریٹ جنرل آف آڈٹ کرےگا۔سیکرٹری بین الصوبائی رابطہ کی جانب سےآڈیٹر جنرل آف پاکستان کو لکھے گئے مراسلے میں پاکستان اسپورٹس بورڈ(پی ایس بی)، 14قومی اسپورٹس فیڈریشنز اور سالانہ نیشنل گیمز کے پی ایس ڈی پی منصوبے کے پانچ سالہ فرانزک آڈٹ کی درخواست کی گئی ہے۔ مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ ان اسپورٹس فیڈریشنز کو پاکستان اسپورٹس بورڈ کے ذریعے گزشتہ پانچ برسوں کے دوران مجموعی طور پر ایک ارب 10کروڑ 51لاکھ روپے سے زائد کے فنڈز جاری کیے گئے، جن کا تقریباً 40فیصد حصہ صرف پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) کو دیا گیا ہے۔ فرانزک آڈٹ کے لیے منتخب کی گئی اسپورٹس فیڈریشنز میں پاکستان ہاکی فیڈریشن(پی ایچ ایف)، اتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان، پاکستان بلیئرڈ اینڈ اسنوکر ایسوسی ایشن، پاکستان فیڈریشن بیس بال، پاکستان جوڈو فیڈریشن، پاکستان کبڈی فیڈریشن، پاکستان سیلنگ فیڈریشن، پاکستان اسکوائش فیڈریشن، اسکی فیڈریشن آف پاکستان، پاکستان ٹینس فیڈریشن، پاکستان تائی کوانڈو فیڈریشن، پاکستان والی بال فیڈریشن، پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن اور پاکستان ریسلنگ فیڈریشن شامل ہیں ۔اس کے علاوہ سیکرٹری نے پی ایس بی کے پانچ سالہ فرانزک آڈٹ کے احکامات بھی جاری کر دیے گئے ہیں، جبکہ سالانہ نیشنل گیمز کے 57کروڑ 25 لاکھ روپے کے پی ایس ڈی پی منصوبے کے الگ سے آڈٹ کروانے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔ سیکرٹری آئی پی سی کے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ نیشنل گیمز منصوبے میں بے ضابطگیوں اور خامیوں کی نشاندہی ہوئی ہے۔ مراسلے کے مطابق فیڈریشنز کو صوبائی حکومتوں اور بین الاقوامی اسپورٹس باڈیز سےبھی فنڈز ملتے ہیں، جبکہ مختلف اسپانسرز اور نجی شعبے کے تعاون یہ فیڈریشنز اپنے طور پر بھی فنڈز جمع کرتی ہیں۔ مراسلے کے مطابق وفاقی حکومت کا ڈائریکٹوریٹ جنرل آف آڈٹ ان فیڈریشنز کے اکائونٹس کا سال 2014-15سے 2017-18تک کا آڈٹ کرے گا۔ سیکرٹری آئی پی سی کی جانب سے تمام فیڈریشنز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنا پانچ سالہ مالیاتی ریکارڈ کسی بھی وقت آڈٹ کروانے کے لیے تیار رکھیں۔