روایتی سرمائی لباس فیرن پہننے پر پابندی عائد
لاہور(نمائندہ امت)مقبوضہ کشمیر میں قابض انتظامیہ کی ہدایات پر جموں کشمیر کے محکمہ تعلیم نے کشمیریوں کے سرد موسم میں پہنے جانے والے مخصوص لباس ’’فیرن‘‘ پر پابندی عائد کر دی جس پر کشمیریوں نے شدید احتجاج کیا ہے۔ مقامی کشمیریوں نے محکمہ تعلیم کے اس فیصلہ پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ لباس ہماری شناخت کا حصہ ہے اور یہ ہماری تہذیب پر حملہ ہے۔ یہ حکم نامہ واپس لینا چاہیے۔ جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بھی اس اقدام کو افسوسناک قرار دیا اور ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں یہ بات سمجھنے سے قاصر ہوں کہ ’’فیرن‘‘ پر پابندی کیوں لگائی گئی ہے۔ شمالی کشمیر کے کپواڑہ ضلع میں زونل ایجوکیشن آفیسر لنگیٹ نے حال ہی میں ایک حکم نامہ جاری کرتے ہوئے یہ پابندی لگائی ہے اور تمام ملازمین سے کہا گیا ہے کہ وہ فیرن نہ پہنیں۔ یاد رہے کہ کشمیر میں فیرن صدیوں سے مقامی روایت کا حصہ رہا ہے اور موسم سرما میں سردیوں سے بچنے کیلئے اسے کشمیر میں ایک ہتھیار سمجھا جاتا ہے۔