کراچی (اسٹاف رپورٹر ) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی کی عدالت نے 8سالہ بچے حسنین کے اغوا اور قتل سےمتعلق کیس میں جرم ثابت ہونے پر 5مجرمان در محمد، نصیر، ثاقب علی، زاہدعلی اور وقاص کو مجموعی طور 32،32سال قید کی سزا کا حکم دے دیا، عدالت نے مجرمان کو فی کس ایک لاکھ 10ہزار روپے مقتول کے ورثا کو بطور ہرجانہ ادا کرنے کا بھی حکم دے دیا ۔ ہرجانے کی عدم ادائیگی کی صورت میں مجرمان کو مزید ایک سال قید کی سزا بھگتنا ہوگی۔ بدھ کے روز ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی کی عدالت میں سماعت کے موقع پر ملزمان در محمد، نصیر، ثاقب علی، زاہد علی اور وقاص کو پیش کیا گیا۔ عدالت نے تمام ثبوت وشواہد کی بناپر جرم ثابت ہونے پر مجرمان در محمد، نصیر، ثاقب علی، زاہد علی اور وقاص کو مجموعی طور 32،32سال قید کی سزا کا حکم دے دیا۔ استغاثہ کے مطابق مدعیہ مقدمہ زبیدہ بی بی نے شکایت درج کرائی کہ 9 مئی 2013 کو کورنگی انڈسٹریل ایریا میں واقع گھر سے اس کا 8 سالہ بیٹا حسنین باہر نکلا تھا مگر وہ واپس لوٹ کر نہیں آیا۔ تلاش کے دوران 12 مئی 2013 کو بچے کی لاش گزری کے ایک نالے سے برآمد کی گئی ، بچے کی والدہ نے ملزم نصیر پر اغوا اور قتل کا شبہ ظاہر کیا جس پر ملزم کو گرفتار کیا گیا ، دوران تفتیش ملزم نے اغوا کا اعتراف کیا اور اپنے ساتھیوں کی بھی نشاندہی کی۔