کراچی (رپورٹ: ایس ایم انوار) پاکستان اسٹیل مل کے قائم مقام سربراہ اے پی ای او نصرت اسلام بٹ آج 20 دسمبر کو ملازمت سے ریٹائر ہورہے ہیں، تاہم سبکدوشی سے قبل وہ 18 من پسند افسران کو نا صرف اہم انتظامی پوسٹوں پر تعینات کرگئے بلکہ خلاف ضابطہ اگلے عہدوں پر قائم مقام ترقیاں بھی دےرہے ہیں، جس سے ترقی کے منتظر سینئر افسران اور سپرنٹنڈنٹ انجینئرز میں سخت بے چینی پھیل گئی ہے۔ اہم عہدوں اور ترقی پانے والوں میں بیشتر کا تعلق ایک مخصوص آفیسر ایسوسی ایشن سے ہے، ایڈمنسٹریشن اینڈ پرسنل ڈپارٹمنٹ سے جاری ٹرانسفر پوسٹنگ لسٹ کے مطابق ڈپٹی منیجر سی آر ایم زر داد عباسی انچارج اینٹی کرپشن اینڈ اکاؤنٹیبلٹی سیل بنا دیئے گئے۔ ڈپٹی منیجر ٹاؤن شپ اشفاق مجید انچارج گیسٹ ہاؤس بنا دیئے گئے۔ ڈپٹی منیجر سی اینڈ ایس نواز خٹک انچارج سی اینڈ ایس ڈپارٹمنٹ بنادیئے گئے ہیں۔ ڈپٹی منیجر کمیونی کیشن اینڈ سگنلنگ چوہدری افضل انچارج پی آر بنادیئے گئے۔ ایکٹنگ ڈپٹی چیف انجینئر عبدالقدوس شیخ انچارج الیکٹریکل آپریشن تعینات کردیئے گئے۔ ایکٹنگ ڈپٹی چیف انجینئر بلک واٹر سپلائی ڈپارٹمنٹ نذیر احمد جویا انچارج کوالٹی انشورنس ڈپارٹمنٹ تعینات کردیئے گئے۔ سپرنٹنڈنٹ انجینئر سی اینڈ ایس جاوید احمد شیخ انچارج الیکٹرونکس تعینات کردیئے گئے۔ اسی طرح ڈپٹی منیجر گیسٹ ہاؤس سید سعادت علی انچارج پی ایس پی ایس بنادیئے گئے ہیں جبکہ 10 دیگر جونیئر افسران جنہیں خلاف ضابطہ اگلے عہدوں پر قائم مقام ترقیاں دی گئی ہیں،ان میں انچارج ٹرانسپورٹ جعفر عسکری ایس ای سے ایکٹنگ ڈپٹی چیف انجینئر بنادیئے گئے ہیں۔ کارپوریٹ سیکریٹری شفیق انجم (ایس سی) سے ایکٹنگ ڈپٹی چیف انجینئر بنادیئے گئے۔ انچارج را میٹریل ہینڈلنگ ڈپارٹمنٹ نجم الدین ایکس ای این سے ایکٹنگ سپرنٹنڈنٹ انجینئر بنادیئے گئے۔ انچارج ڈبلیو ڈبلیو سی ٹی پی اعجاز چنا بھی ایکس ای این سے ایکٹنگ سپرنٹنڈنٹ سے ایکٹنگ سپرنٹنڈنٹ انجینئر بنادیئے گئے۔ انچارج اے سی اینڈ اے سی سہیل خان ڈپٹی منیجر سے ایکٹنگ منیجر بنادیئے گئے۔ انچارج پی ایس پی ایس سعادت علی ڈپٹی منیجر سے ایکٹنگ منیجر بنادیئے گئے۔ انچارج سی اینڈ ایس نواز خٹک ڈپٹی منیجر سے ایکٹنگ منیجر بنادیئے گئے۔ انچارج انشورنس کشور جہاں ڈپٹی منیجر سے ایکٹنگ منیجر بنادی گئی ہیں۔ انچارج آڈٹ راشد عزیز ایس ای سے ایکٹنگ ڈپٹی چیف انجینئر بنادیئے گئے ہیں جبکہ انچارج میڈیکل ڈاکٹر راج کمار شرما منیجر سے ترقی پاکر ایکٹنگ ڈپٹی جنرل منیجر بنادیئے گئے ہیں۔ ذریعے کا کہنا ہے کہ آج بھی کچھ من پسند افسران کی ترقیوں کے لیٹرز جاری ہونے کی توقع ہے۔ واضح رہے کہ نصرت اسلام بٹ کرپشن کیسز میں 2 بار جیل کاٹ چکے ہیں ان پر اسٹیل مل کو 3 لاکھ ڈالز سے زائد نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔ایف آئی اےنے اس حوالے سے ان کیخلاف 6 نومبر 2013 کو مقدمہ نمبر 52/2013 درج کیا تھا یہ شعبہ میڈیکل میں ہونے والی کرپشن کے بھی مرکزی کردار رہے ہیں، جس میں اسپاٹ پرچیزنگ کے ذریعے غیر معیاری ادویہ اور میڈیکل آئٹم کی خریداری کے ذریعےاسٹیل مل کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا تھا، ان خریداریوں کیلئے نصرت اسلام بٹ نے پروپرائٹری سرٹیفکیٹ جاری کئے تھے جبکہ وہ اس کے مجاز بھی نہ تھے۔ یہاں حیران کن پہلو یہ ہے کہ کرپشن کے ان سنگین الزامات کے باوجود آج ریٹائر ہونے والے نصرت اسلام بٹ نے ادارے سے اپنے واجبات کی وصولی کیلئے درکار نو ڈیمانڈ سرٹیفکیٹ(این ڈی سی) باآسانی کلیئر کرالی ہے۔